Maktaba Wahhabi

308 - 702
و قال النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم : ’’لا تشرک باللّٰه وإن قتلت أو حرقت‘‘[1] [مت شرک کرو اللہ کے ساتھ، اگرچہ قتل کر دیے جاؤ یا جلادیے جاؤ] واقعی دیار ہند میں تعزیہ پرستی شرک جلی ہے۔ جمیع اہل اسلام موحدین سنیین پر تعزیہ پرستوں سے ترک سلام کلا م اور ترک معاملات و ترک مناکحت لازم واجب ہے۔ کیونکہ یہ لوگ مسلمان نہیں ، جب تک توبہ نصوح اس کفر سے نہ کریں ۔ حررہ محمد حسین الدھلوی عفا اللّٰه عنہ۔ فقیر محمد حسین ۱۲۸۵ جواب صحیح ہے۔ قادر علی، مدرس مدرسہ حسین بخش پنجابی بیشک تعزیہ داری گمراہی ہے۔ مصطفے قادر علی چنانچہ حضرت مولانا شا ہ عبد العزیز صاحب قدس سرہ العزیز نے تفسیر عزیز ی میں بایں عبارت کہ ’’ملائکہ و ارواح انبیا و اولیاء اور پردئہ صور وتماثیل و قبور و تعزیہا معبود سازند ‘‘ [اس طرح کہ فرشتے اورارواح انبیاء واولیاء کو تصو یر، مورت، قبراور تعزیہ کی صورت میں معبود بناتے ہیں ] کوبیان فرمایاہے۔واللہ اعلم بالصواب۔ حررہ الفقیر محمد عبدالغفار، عفی اللہ عنہ، البنارسی محمد عبد الغفار ’’إن ھذالجواب قرین بالحق والصواب‘‘ حررہ الراجی عفو رب الاَناسي ابومنصورمحمد عبدالغفوربنارسی۔ محمد عبد الغفور واقعی امر یہ ہے کہ تعزیہ داری بت پرستی سے کسی طرح کم نہیں ہے۔بت پرست بتوں سے
Flag Counter