Maktaba Wahhabi

197 - 391
کے سالانہ جلسہ میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے ’’أحسن الدلائل إلی بعض المسائل‘‘ کے عنوان پر مقالہ پیش کیا۔ اس کے بعد ۱۹۴۶ء میں پھر بٹالہ کانفرنس میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے ایک نشست میں کانفرنس کی صدارت بھی کی اور شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری مرحوم کے حکم پر سندھی زبان میں ’’حقانیت مسلک اہلِ حدیث‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ حضرت شاہ صاحب ذکر کیا کرتے تھے کہ میں نے شیخ الاسلام سے عرض کی کہ یہاں سندھی زبان سمجھنے والا تو کوئی نہیں اس کا سامعین کو کیا فائدہ ہو گا۔ تو انھوں نے فرمایا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ سامعین کو بتلایا جائے کہ مسلکِ حقہ اہلِ حدیث کے علمبردار کہاں کہاں کار فرما ہیں۔ اسی جلسہ میں حضرت شاہ صاحب کا تعارف کرواتے ہوئے شیخ الاسلام نے فرمایا تھا: فنِ اسماء الرجال میں انھیں بڑی مہارت حاصل ہے، انہی ایام میں آپ امرتسر، دہلی وغیرہ تشریف لے گئے اور علما و محدثین کرام سے ملاقاتیں کیں۔ ’’اظہار البرائۃ‘‘ ان کے پاس تھی، جسے علمائے کرام نے ملاحظہ فرمایا اور اس پر تقاریظ لکھیں۔ چنانچہ اس پر حسبِ ذیل حضرات نے تقریظات لکھی ہیں: 1. شیخ الاسلام حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمہ اللہ جس پر ۱۰ رمضان ۱۳۶۳ھ کی تاریخ درج ہے۔ 2. حضرت مولانا ابو محمد عبدالحق المحمدی محدث بہاولپوری مہاجر مکی، جس پر ۱۱ رمضان ۱۳۶۳ھ کی تاریخ ہے۔ 3. حضرت مولانا حافظ محمد عبداللہ محدث روپڑی اس پر ۹ رمضان ۱۳۶۳ھ کی تاریخ ہے۔ 4. حضرت مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی۔ 5. حضرت مولانا عبدالرحیم بن عبدالعزیز رحیم آبادی۔ اس پر ۴ شوال ۱۳۶۳ھ
Flag Counter