Maktaba Wahhabi

149 - 391
رائے ’’شہادت القرآن‘‘ کی عظمت کا واضح ثبوت ہے۔ حیاتِ مسیح علیہ السلام کے موضوع پر دیوبندی اور بریلوی مکتبِ فکر کے علما نے بلاشبہ کتابیں لکھیں، مگر بلاخوف تردید کہا جا سکتا ہے کہ ’’شہادت القرآن‘‘ میں جس جامعیت اور دلائل کی ندرت کا اہتمام کیا گیا ہے وہ کسی اور کتاب میں نظر نہیں آتا۔ مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت نے اسی حقیقت کا کھلے دل سے اعتراف کیا ہے۔ علمائے دیوبند کی رائے: بلکہ بحیثیت مجموعی علمائے دیوبند نے اس کا اعتراف کیا۔ چنانچہ حضرت سیالکوٹی رحمہ اللہ دیباچہ طبع ثالث میں لکھتے ہیں: ’’میں حضراتِ دیوبند کا خصوصیت سے شکر گزار ہوں کہ انھوں نے اپنی علمی قدر شناسی اور فراخ دلی کا عملی ثبوت دیا۔ خصوصاً مولانا مولوی حبیب الرحمان صاحب کا کہ وہ برابر طلبا اور مخلصین اور زیرِ اثر شائقین کو اس کتاب کی طرف توجہ دلاتے رہتے ہیں۔‘‘[1] حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب رحمہ اللہ گولڑوی: آپ پڑھ آئے ہیں کہ حیاتِ مسیح علیہ السلام کے موضوع پر جناب پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑوی رحمہ اللہ نے دو کتابیں لکھی ہیں۔ اب ’’شہادت القرآن‘‘ کے بارے میں ان کی رائے ملاحظہ فرمائیں، لکھتے ہیں: ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ فَالِقِ اَلْحَبِّ وَالنَّویٰ، اَلْخَالِقِ لِکُلِّ فِرْعَوْنَ مُوْسیٰ، وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلیٰ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ صَاحِبِ اَلشَّفَاعَۃِ الْکُبْرٰی، وَآلِہِ وَصَحْبِہِ أَھْلِ التُّقٰی وَالنَّقٰی أَمَّا بَعْدُ‘‘
Flag Counter