Maktaba Wahhabi

321 - 391
عزم امریکہ کو ناگوار گزرا تو انھیں راستے سے ہٹانے کی سازش کر ڈالی۔ ادارۃ العلوم الاثریہ کے زیرِ اہتمام جب حافظ ابن جوزی کی ’’العلل المتناھیہ في الأحادیث الواھیہ‘‘ کی طباعت و اشاعت کا پروگرام بنا تو اس کے لیے ایک مشکل یہ تھی کہ اس کا ایک ہی نسخہ راقم کے پیشِ نظر تھا جو حضرت مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی پیر آف جھنڈا کے مکتبہ کی زینت تھا۔ میں نے اس حوالے سے اپنی مشکلات کا ذکر استاذی محترم مولانا محمد عبداللہ محدث فیصل آبادی مرحوم سے کیا۔ تو انھوں نے حجازِ مقدس کے ایک سفر میں اس کے دوسرے نسخہ کی سبیل پیدا کر دی۔ ہوا یوں کہ اس بارے میں انھوں نے حضرت مولانا عبدالغفار حسن سے بات کی تو انھوں نے فرمایا کہ رام پور ہندوستان کے مکتبہ میں ’’العلل المتناھیہ‘‘ کے نسخہ کا عکس میرے پاس ہے۔ خود میرا ارادہ اس پر کام کرنے کا ہے۔ مگر جب آپ کے ادارہ میں اس کا آغاز ہو چکا ہے تو میں یہ نسخہ آپ کو دے دوں گا۔ چنانچہ مولانا موصوف جب مدینہ یونیورسٹی سے رخصتوں کے ایام میں پاکستان تشریف لائے تو آتے ہوئے اپنے ساتھ یہ نسخہ بھی لیتے آئے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ راقم حضرت مولانا محمد اسحاق چیمہ مرحوم ناظم ادارۃ العلوم الاثریہ کے ہمراہ حضرت مولانا حسن صاحب سے ملاقات کے لیے ان کی خدمت میں حاضر ہوا۔ وہ ان ایام میں اپنے کسی عزیز کے ہاں گلبرگ میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ حال احوال معلوم کرنے کے بعد ’’العلل المتناھیہ‘‘ کے نسخہ کی بات چل نکلی تو بطیب خاطر انھوں نے یہ نسخہ عنایت فرمایا اور یوں دونوں نسخوں کے تقابل سے ’’العلل المتناھیہ‘‘ پہلی بار ۱۳۹۹ھ بمطابق ۱۹۷۹ء میں زیورِ طبع سے آراستہ ہوئی۔ یوں یقینا یہ کتاب بھی ان کی حسنات کا باعث ہے اور ان کی علم دوستی کا بین ثبوت ہے۔
Flag Counter