Maktaba Wahhabi

80 - 391
ان میں یعنی امام ابن حبان، ترمذی، ابن خزیمہ، دار قطنی اور ابن مندہ رحمہم اللہ وغیرہ سے کسی کی تصحیح امام مسلم کی تصحیح کے مرتبے کو نہیں پہنچتی اور امام مسلم کی تصحیح امام بخاری کو نہیں پہنچتی۔ اس لیے صحیح بخاری کے بعد صحت میں صحیح مسلم کا مقام و مرتبہ ہے۔ صحیح مسلم کی اسی اہمیت کی بنا پر ہر دور میں اس کی خدمت کی گئی ہے، حتی کہ اس کے مقدمے کی شرح اور توضیح پر مستقل کتابیں لکھی گئی ہیں۔ اسی طرح امام مسلم رحمہ اللہ کے اسلوب پر بعض نے اس پر مستخرجات، بعض نے مختصرات، بعض نے اس کے غریب الفاظ اور ضبط الفاظ پر کتابیں لکھیں اور بعض نے اس کی شروح و حواشی مرتب کیے۔ یہی خدمت ہمارے مخدوم و محترم مولانا ’’حافظ عبدالعزیز علوی حفظہ اللہ شیخ الحدیث الجامعہ السلفیہ‘‘ نے سرانجام دی ہے۔ حضرت علوی صاحب تقریباً پچاس سال سے درس و تدریس کے میدان میں ہیں، درسِ نظامی کے موضوع کی تمام کتب کئی مرتبہ پڑھا چکے ہیں اور تقریباً تیس سال سے ’’الجامع المسند الصحیح للإمام البخاري‘‘ اور دیگر منتہی کتابوں کا درس دے رہے ہیں۔ انھیں یہ امتیاز و اختصاص بھی حاصل ہے کہ جہاں انھوں نے اہلِ حدیث مکتبِ فکر کے شیوخ الحدیث مثلاً شیخ العرب والعجم حضرت حافظ محمد محدث گوندلوی، حضرت مولانا محمد عبداللہ محدث ویرووالوی، حضرت مولانا محمد عبدہٗ الفلاح، حضرت مولانا عبدالغفار حسن رحمہم اللہ جیسے اعیان سے شرف تلمذ حاصل کیا، وہاں انھیں دیوبندی مکتبِ فکر کے معروف محقق و مصنف حضرت مولانا عبدالرشید نعمانی اور شیخ التفسیر والحدیث حضرت مولانا شمس الحق افغانی اور بریلوی مکتبِ فکر کے غزالی دوراں مولانا احمد سعید کاظمی مہتمم و شیخ الحدیث مدرسہ انوار العلوم ملتان سے بھی کسبِ فیض کا موقع ملا ہے، یوں انھیں تینوں مکاتبِ فکر کے طرزِ استدلال و استنباط کو جاننے کے مواقع میسر آئے۔ فکر و نظر
Flag Counter