Maktaba Wahhabi

102 - 285
چھوڑ کر دنیا سے تشریف لے گئے۔ مقوقس سے اسکندر کے یہ بادشاہ کا تحفہ سیدنا حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ لائے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں 6 ھ میں بھیجا تھا،کہتے ہیں کہ اس کا ہدیہ یہ چیزیں تھیں ۔  تین لونڈیاں ایک لونڈی آپ نے جھم بن حذیفہ کوہبہ کردی اس کا نام طرف تھااور دوسری جس کا نام سیرین تھا جو ماریہ کی بہن تھی وہ حسان بن ثابت کو دے دی اس سے اس کا ایک بیٹا عبدالرحمٰن پیدا ہوا۔  کتاب مسلم میں ہے کہ فروہ بن نفاثہ جذامی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفید خچر تحفہ میں بھیجی تو آپ حنین کے دن اس پر سوار ہوئے۔[1]  سحنون کہتے ہیں اگر روم کا بادشاہ امام کو ہدیہ دے تو اس کے قبول کرنے میں کوئی حرج نہیں اور وہ امام کے لیے مخصوص ہوگا۔اوزاعی کہتے ہیں کہ وہ دوسرے مسلمانوں کے لیے بھی ہوسکتاہے،اور امام بیت المال سے اس کا بدل اس کو دے۔ سحنون کہتےہیں کافروں کے ایلچی کو انعام دیاجاسکتا ہے تووہ اسی کا ہوتا ہے مسلمانوں کا اس میں کوئی حصہ نہیں اور اس میں خمس بھی نہیں ہے۔ جب کافروں کا کوئی ایلچی آئے تو امیر المومنین اس کا عوض اور بدلہ نہ دے،مگر جب کوئی ضروری وجہ ہو جس میں مسلمانوں کا فائدہ اور بہتری ہو تو وہ اس میں اجتہاد کرے اور مناسب طریق پر چلے۔ بخاری میں ہے کہ ایلہ کے بادشاہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوایک سفید خچر ہدیہ بھیجا،ا س کو آپ نے ایک کمبل دیا اور اس کے لیے جزیہ دینے کے بعد اپنی حکومت پر قائم رہنے کی ایک دستاویز لکھ دی۔[2] ایک دوسری حدیث میں ہے کہ ان کے لیے ان کی دستاویزلکھ دی۔یہ واقعہ غزوہ تبوک میں پیش آیا۔
Flag Counter