قسم اٹھانے والے کی قسم کی کیفیت کےمتعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ ابوداؤدمیں مسددسےروایت ہے کہ ابولاحوص نے عطاء بن سائب سے روایت کیاکہ ابویحییٰ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بیان کیاکہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سےقسم لینے کے لیے بھیجا کہ’’میں اس ذات کی قسم اٹھاتا ہوں جس کے بغیر میرا کوئی معبود نہیں کہ میرے پاس اس شخص کا کوئی حق نہیں ہے یعنی مدعی کا۔[1] یہی قول امام مالک کا ہے امام ابوحنیفہ اور ان کے ساتھیوں نے بھی یہی کہا۔ہاں اگر قاضی اسے کسی گناہ سےقسم سمجھتا ہوتواس کی قسم ان الفاظ سے سختی سے کرائے کہ : میں اس ذات کی قسم اٹھاتا ہوں کہ جس کے بغیر کوئی معبود نہیں ،وہ پوشیدہ اور سامنے کی باتیں جانتا ہے،وہ ایسا الطالب اور الغالب ہے کہ جو پوشیدہ بات کو بھی اسی طرح جانتا ہے جس طرح کہ سامنے کی بات کو جا نتا ہے۔ ایک جماعت کا مسلک کہ قسم صرف اللہ تعالیٰ کی اٹھائے اور ان کی دلیل لعان کرنے والوں کےمتعلق اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے۔ ﴿فَشَهَادَةُ أَحَدِهِمْ أَرْبَعُ شَهَادَاتٍ بِاللّٰهِ ۙ إِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ﴾ ( النور: 6) ان میں سے ایک چار گواہیاں اللہ تعالیٰ کے لیے دے کہ وہس چوں میں سے ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا : " مَنْ كَانَ حَالِفاً،فَلْيَحْلِفْ بِاللهِ،أَوْ لِيَصْمُتْ "[2] |
Book Name | شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے |
Writer | محمد بن فرح المالکی القرطبیی |
Publisher | سبحان پبلی کیشنز |
Publish Year | مئی 2011ء |
Translator | مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 285 |
Introduction |