Maktaba Wahhabi

128 - 285
رہے،پھر انہوں نے دعا کی،اے اللہ اب میں اس کا انہیں جواب دیتاہوں پس اگر وہ درست ہو،تواللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوگا اور اگر غلط ہوتو میری طرف سے ہوگااور نسائی میں ہے کہ اگر خطاء ہواتوشیطان سے ہوگا۔میراخیال ہے کہ اس کے لیے مہر اتنا ہوگا جتناکہ اس جیسی عورتوں کاہوتاہے اس سے کم نہ ہوگا اور نہ زیادہ اس کووراثت بھی ملے گی اور اس پر چار ماہ اور دس دن عدت ہوگی۔تواشجع قبیلہ کے لوگ اٹھے اور کہنے لگے ہم گواہی دیتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بروع بنت واشق کے متعلق اسی طرح کافیصلہ فرمایا۔[1] مصنف عبدالرزاق میں ہے کہ بروع بنت واشق بنی رؤاس میں سے تھی اور بنورؤاس بنو عامر بن صعصعہ کا ایک قبیلہ ہے جو شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فیصلہ کے وقت موجود تھا وہ معقل بن سنان الاشجعی تھا اور اس کےساتھ اس کی قوم کے کچھ آدمی تھے۔ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایسی عورت کے لیے مہر نہیں ہوگا۔سیدنا زید رضی اللہ عنہ بھی یہی کہتے ہیں ،امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مسلک ہے۔مگر سفیان،حسن بصری اور قتادہ رحمہم اللہ،سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی طرح کہتے ہیں توانہوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے متعلق اعرابیوں کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ اور دونوں کتابوں میں ہے کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے جب یہ فیصلہ سنا کہ ان کا فیصلہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے کے مطابق ہواہے تووہ اتنے خوش ہوگئے کہ اتنے خوش کسی اور بات سے کبھی بھی نہیں ہوئے۔[2]
Flag Counter