توایک آدمی اٹھا اور کہنے لگا اے اللہ کے رسول اگر آپ کوضرورت نہیں تو مجھ سے اس کی شادی کردیں ،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " هَلْ عِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ تُصْدِقُهَا " کیاتیرے پاس کوئی چیز اس کو مہر دینے کے لیے ہے؟ اس نے کہا میرے پاس یہ ایک میری چادر ہے،توآپ نے فرمایا: " إِنْ أَعْطَيْتَهَا إِيَّاهُ،جَلَسْتَ لاَ إِزَارَ لَكَ فَالْتَمِسْ شَيْئاً " اگر تو نے یہ اس کو دےدی تو پھر توبغیر آزار کے ہوجائے گا اس لیے کوئی اور چیز تلاش کر۔ اس نے کہا اے اللہ کے رسول میرے پاس اور کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا : "الْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَماً مِنْ حَدِيدٍ "تلاش کرو چاہے لوہے کی انگوٹھی ہی ہو۔ اور جب اس نے اپنے گھر میں سے اور کچھ بھی چیز نہ ملی تواسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " هَلْ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ شَيْءٌ " کیاقرآن سے کچھ یاد ہے؟ تووہ کہنے لگا جی ہاں فلاں فلاں سورت مجھے یاد ہے۔اس نے کچھ سورتوں کے نام لے کر کہا۔تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "قَدْ أَنْكَحْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ "[1] تیرے پاس جوقرآن مجید سے تجھے یاد ہے،میں اس کے عوض تیرا اس کے ساتھ نکاح کرتا ہوں ۔ یعنی جوقرآن مجید تجھے یاد ہے اس کوحق مہر بناتے ہوئے میں اس کے ساتھ تیرا نکاح کررہاہوں کہ وہ تو اسے یاد کرادے۔ |
Book Name | شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے |
Writer | محمد بن فرح المالکی القرطبیی |
Publisher | سبحان پبلی کیشنز |
Publish Year | مئی 2011ء |
Translator | مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 285 |
Introduction |