Maktaba Wahhabi

158 - 285
نحاس نے کہا ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ایسے کیاتھا،وہ اپنے دروازہ پر کھڑی رہیں جبکہ وہ بند تھا یہاں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کھولانحاس کہتے ہیں کہ ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہا اے اللہ کے رسول آپ نے مجھے بہت حقیر سمجھا ہے۔نحاس کے علاوہ دیگر نے کہا کہ ام المؤمنین نے کہا کیامجھ سے زیادہ کمزور اور ہلکی آپ کی عورتوں میں سے کوئی اور نہیں تھی ؟ تورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لَا تُخْبِرِي عَائِشَةَ بِذَلِكَ " عائشہ رضی اللہ عنہا کو اس کی خبر نہ دینا۔ ام المؤمنین سیدی حفصہ رضی اللہ عنہا نے کہامیں نہیں بتاؤں گی اور آپ نے سیدہ ماریہ رضی اللہ عنہا کو اپنےاوپر حرام کرلیا۔[1] کہا کہ اس بات پر قسم بھی اٹھالی تواس کی خبر ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دی مگر کہا کہ ا س کو پوشیدہ رکھنا تو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بات بتادی،اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَىٰ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا فَلَمَّا نَبَّأَتْ بِهِ وَأَظْهَرَهُ اللّٰهُ عَلَيْهِ عَرَّفَ بَعْضَهُ﴾ ( التحریم :3) اور جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بعض بیویوں سے پوشیدہ بات کی،اس نے وہ بات آگے بتادی تواللہ تعالیٰ نے آپ پر اس کو ظاہر کردیا،بعض کووہ معلوم کروادیا اور بعض سے اعراض کیا۔ یہ آیت قراء نے اس طرح بھی پڑھی ہے۔ "عرف ببعضه واعرض عن بعض " اس تفسیر کے مطابق اللہ تعالیٰ نے بتادیا کہ کسی کا حلال کوحرام کرنا حرام نہیں کرسکتا اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا۔ ﴿يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللّٰهُ لَكَ تَبْتَغِي مَرْضَاتَ أَزْوَاجِكَ﴾
Flag Counter