Maktaba Wahhabi

185 - 285
"إِذَا بَايَعْتَ،فَقُلْ:" لاَ خِلاَبَةَ " وانت بالخیار ثلاثا بعد بیعک "[1] جب خرید فروخت کرو تو کہو" لاَ خِلاَبَةَ " یعنی مجھے دھوکہ نہ دینا اور تجھے اپنی بیع کے بعد تین دن تک واپسی کااختیار ہے۔ اس مذکورہ شخص کا نام حباب بن منقذ ہے۔ المدونہ میں ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تمہاری بیوع پر غور کیاتو میں تمہارے لیے اس ضمانت اور کفالت کے علاوہ جورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حبان بن منقذ کے لیے مقرر فرمائی تھی اس سے بہتر کچھ نہیں پاتا اور یہ ضمانت اور کگالت تین دن تک ہے۔اس کے بعد سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے اس کے مطابق فیصلہ کیاتھا۔ مصنف ابوداود میں سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " عُهْدَةُ الرَّقِيقِ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ "[2] سلام کی ضمانت تین دن تک ہے۔ بخاری میں ہے کہ عداء بن خالد نے کہامجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ لکھ کردیا " هَذَا مَا اشْتَرَى مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،مِنَ العَدَّاءِ بْنِ خَالِدٍ،بَيْعَ المُسْلِمِ مِنَ المُسْلِمِ،لاَ دَاءَ وَلاَ خِبْثَةَ،وَلاَ غَائِلَةَ" [3] یہ ہے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے عداء بن خالد [4]سے خریدا یہ مسلمان کی مسلمان سے بیع نہ کوئی بیماری ہے،نہ گندگی ہے،ا ور نہ دھوکا ہے۔ قتادۃ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں : غائلہ سے مراد زنا کرنا،سرقہ کرنا اور بھاگ جانا ہے۔ اور بخاری کے علاوہ اصیلی کتاب الفوائد میں اپنے اساتذہ سے روایت کرتے ہیں کہ
Flag Counter