Maktaba Wahhabi

213 - 285
دی کہ اے کعب بن مالک،انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول میں حاضر ہوں ۔توآپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیاکہ نصف قرض معاف کردو توانہوں نے کہا ٹھیک ہے،میں نے آدھا معاف کردیا،آپ نے فرمایا : "قُمْ فَاقْضِهِ "[1] اٹھو اب قرض اداکرو ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ اپنے ہاتھ سے نصف کا اشارہ فرمارہےتھے۔[2] ابن شعبان کی کتاب میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " من اقتضی حقا فلیقتضه فی کفاف وعفاف وأف او غیر واف " جوشخص اپنا حق مانگے تو وہ کفاف اور عفاف میں مانگے یعنی کسی کو تنگ اور اور بے عزت کرکے نہ مانگے چاہے وہ پورا کرے یا نہ کرے۔ ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خثعم کی ایک قوم کی طرف ایک لشکر بھیجا تو انہوں نے مسجد سے بچاؤ کیا مگر وہ قتل کردیے گئے،آپ نے ان کی آدھی دیت دینے کا حکم فرمایا۔[3] بعض اھل اعلم مسجد سے بچاؤ کی جگہ قرآن کہاہے،آپ نے نصف دیت کا ا س لیے فرمایا کہ ممکن ہے کہ وہ مسلمان ہوچکے ہوں اور امکان مسلمان نہ ہونے کا بھی ہے اس لیے آدھی دیت دینے کا حکم دیا۔ ابوداؤد میں سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار کے ایک آدمی کے باغ میں ان کے کھجور کے کئی درخت تھے،اس کے اہل وعیال بھی تھے،اس کو تکلیف ہوتی تھی،اس نے مطالبہ کیا کہ یہ درخت مجھے بیچ دے تو اس نے انکار کیا،اس نے کہا پھر ان کویہاں سے اکھیڑ کرلے جاؤ،ا س نے پھر بھی انکار کیا،تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا
Flag Counter