Maktaba Wahhabi

238 - 285
تعذبوا خلق اللّٰه ثم قال رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم من مثل به اوأحرق بالنار فھو حر وھومولی للّٰه ورسوله" جس کام کی ان غلاموں میں طاقت نہیں وہ ان پر نہ لادو۔جوخود کھاتے ہو وہی ان کو کھا اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آزاد کردیا تواس نے کہا اے اللہ کے رسول مجھے کچھ وصیت فرمائیں توآپ نے فرمایا میں تیرے متعلق ہر مسلمان کو اچھائی کی وصیت کرتاہوں ۔[1] مسلم میں سوید بن مقرن سے روایت کرتا ہے کہ ایک لونڈی کوکسی نے اس کے منہ پر تھپڑ مارا توسوید نے اسے کہا کہ تجھے معلوم نہیں کہ صورت حرام ہے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنے سات بھائیوں سے اکبر تھا ایک خادم کے بغیر ہمارا کوئی بھی خادم نہ تھا ہم میں سے ایک نے ا س کو ایک تھپڑ ماردیا،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کوآزاد کرنے کا حکم دے دیا آگے پھر انہوں نے حدیث بیان کی۔[2] ایک دوسری حدیث میں یہ بات زیادہ ہے کہ انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول اس کے بغیر ہمار اکوئی غلام نہیں ،توآپ نے فرمایا : "استخدموہ فاذا استمتعتم به فخلوا سبیله " چلواس سے خدمت لے لیاکرو اور جب تم اس سے فائدہ اٹھالو تواس کو آزاد کردو۔[3] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی الہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "مَنْ ضَرَبَ غُلَامًا لَهُ حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ أَوْ لَطَمَهُ،فَإِنَّ كَفَّارَتَهُ أَنْ يُعْتِقَهُ " جوشخص اپنے کسی غلام کوایسی حد مارے جس کا وہ مستحق نہیں یا اسے تھپڑ مارے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ وہ آزاد کردے۔[4]
Flag Counter