Maktaba Wahhabi

135 - 213
عمر سے جاکرکہہ دوکہ اس کیلئے اور اس کے ساتھیوں کیلئے ایک ہی ہجرت ہے اور اے کشتی میں سفرکرنے والو!تمہارے لئے دوہجرتیں ہیں۔ اسماء رضی اللہ عنہا اس حدیث کو سن کربڑی خوش ہوئیں، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بھی اسی سفینے میں پہنچے تھے،اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کابیان ہے کہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ میرے پاس بار بار آتے اورکہتے کہ مجھے یہ حدیث سناؤ،بس یہ حدیث سننے کے لئے باربار آیا کرتے تھے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اہل سفینہ کیلئے دو ہجرتیں ہیں۔یہ تکلیفیں،یہ ترک وطن ،یہ ہجرتیں وہی :’’أشد البلاء الأنبیاء ثم الأمثل فالأمثل‘‘ والامعاملہ ہے۔ آزمائشوں پرصبر: میرے دوستواوربھائیو!یہ سب اللہ تعالیٰ کی تقدیر کے وہ فیصلے ہیں، جو بندوں کیلئے تکلیف دہ ہوتے ہیں،ان پرصبرکرنا سیکھو،انبیاء وہ شخصیتیں ہیں،جن کوجھنجھوڑا جاتا ہے اورآزمایاجاتاہے،اس کے بعد وہ لوگ آزمائے جاتے ہیں،جونبیوںوالاکام کرتے ہیں،جو اللہ کے دین کے داعی ہیں،جوانبیاء کے وارث ہیں، جوبھی اس مشن کے قریب ہوگا،اس پرآزمائشیں آئیں گی،ہرقل کا یہ تبصرہ ہمیشہ ہمارے سامنے ہوناچاہئے،وہ کافرتھا،لیکن اس کی تشخیص صحیح تھی اورتبصرہ درست کرگیا، یہ اللہ کی مقرر کردہ ا شیاء پرصبر ہے، اس کوسیکھو اوراس منہج پرقائم ہوجاؤ۔ صبر علی أقدار ﷲ: صبرعلی اقدار اللہ کیسے ہوتاہے؟ وہ اس طرح ہوتا ہے کہ تکلیفوں کوجھیلو اورتکلیفوں
Flag Counter