Maktaba Wahhabi

133 - 213
عمیس!فرمایا کہ ’’البحریۃ أنتِ ؟الحبشیۃ أنتِ‘‘ کہ توحبشی ہے؟ یعنی حبشہ ہجرت کی، اورتوبحری ہے؟یعنی سمندر میں سفرکرنیوالی ہے؛کیونکہ حبشہ سے جب مدینہ آئے،توکچھ سفران کوبحری جہاز میں کرناپڑا،پھر امیر المؤمنین عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ نحن سبقناکم بالھجرۃ‘‘ کہ ہم ہجرت میں تم سے سبقت لے گئے۔ گوتم ہم سے پہلے اپنے ساتھیوں کے ساتھ حبشہ گئی ہو،لیکن اصل ہجرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ کی طرف ہے، اس میں ہم تم سے سبقت لے گئے ہیں۔ اسماء نے کہا یہ تم نے کیاکہہ دیا؟ ’’کنتم مع رسول ﷲ،کان یطعم جائعکم، ویعظ جاھلکم ،وکنا فی الأرض البعداء البغضاء‘‘ تم تو اللہ کے نبی کے ساتھ تھے، اپنے قائد کے ساتھ، اپنے لیڈر کے ساتھ اور اپنے امام ومقتدی کے ساتھ، جب تمہیں بھوک لگتی ،تو ان کی برکت سے تمہیں کھانا مل جاتاتھا اوروہ تمہارے جاہلوں کودین بھی سکھاتے تھے، اللہ کی وحی بھی اترتی تھی اور تم وحی کومستقل سنتے بھی تھے اورہم توحبشہ گئے،بہت ہی دوردراز علاقے میں، دشمنوں میں گھرے ہوئے تھے، نہ وہاں ہماراکوئی پرسان حال تھا اور نہ ہم وحی کوسن سکتے تھے، تمہیں تو یہ شرف حاصل تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہو،ہدایت لے رہے ہو،تعلیم لے رہے
Flag Counter