Maktaba Wahhabi

63 - 213
آپ آگے ملاحظہ کریں گے،اس نے کہا کہ جاؤ!میرے ملک شام کی ایک ایک اینٹ کرید کر دیکھو اور ایسے شخص کولاکرمیرے سامنے پیش کرو،جو اس خط لکھنے والے کوجانتا ہو،یہ کون ہے؟ محمد( صلی اللہ علیہ وسلم )کون ہے؟ میں اس کے بارے میں کچھ معلومات چاہتا ہوں، اس خط کو پڑھ کر اس پرہیبت طاری ہوگئی تھی۔ چنانچہ ہرقل کے قاصد شام میں پھیل گئے،انہی میں سے کچھ غزہ میں بھی گئے، جہاں ان کواطلاع ملی کہ یہاں مکہ کا ایک تجارتی قافلہ آیا ہے، یہ قافلہ تیس افرادپرمشتمل تھا، چنانچہ وہ ان سب کوگھیر کر ایلیاء مقام پر لے گئے، جہاں ہرقل موجود تھا۔ ہرقل ایلیاء میں: ’’ایلیاء‘‘ عبرانی زبان کالفظ ہے،جس کامعنی بیت اللہ یا بیت المقدس ہے، ایلیاء ان کے ہاں ایک مقدس جگہ تھی۔ روایتوں میں یہ بات موجود ہے کہ جب شام کی فوجوں نے کسریٰ(شاہِ ایران)کی فوجوں کوشکست دی، تو ہرقل اللہ کا شکر ادا کرنے کیلئے ایلیاء آیا، وہ چل کر بیت المقدس میں آیا تھا۔([1]) یہ چلنا ایک شکریہ تھا، اس مقام پر بیٹھنا اللہ کاشکریہ اداکرناتھا، یہ مقام ان کے ہاں دین کے تقدس کی جگہ تھی۔ ہر قل یہاں آیا اورہرقل کے ساتھی ان تیس قریشیوں کوگھیر کر اس کے پاس لے آئے۔
Flag Counter