Maktaba Wahhabi

74 - 213
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’سبحان ﷲ ماذنبہ‘‘اس کاکیا گناہ ہے؟ اسے یہ سزا کیوں دی جارہی ہے؟ جبریل امین فرماتے ہیں: ’’یغدو من بیتہ فیکذب الکذبۃ،تبلغ الأفاق‘‘[1] یہ شخص جھوٹ بولاکرتا تھااوراس کی یہ خواہش ہوتی تھی کہ ا س کایہ جھوٹ دنیا کے کونے کونے میں پہنچ جائے، اس کا یہ جھوٹ پھیل جائے، یہ جھوٹ وہی ہوتا ہے جو بندہ کسی کو اپنے کارنامے دکھانا چاہے،چاہے وہ جھوٹ ہی کیوں نہ ہو، اپنی شہرت چاہے، مال چاہے، جھوٹ بول بول کر اپنے آپ کو اونچا کروں، اپنی تعظیم کواونچا کروں،تاکہ لوگوں سے مال بٹوروں، اس وعید کے زیادہ یہی شکار ہیں۔ ہنسی مذاق میں جھوٹ بولنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جوشخص صرف لوگوں کو ہنسانے کیلئے جھوٹ بولتا ہے، قیامت کا دن ہوگا، اللہ تعالیٰ اس کوجہنم میں ڈال دے گا اور اس کیلئے جہنم کا ایک طبقہ ویل ہے،تین بار فرمایا[2]پھر ویل میں ہی رہے گا،وہی اس کا ٹھکانہ ہوگا، جہاں پر اس کوعذاب دیاجائے گا،اس عذاب سے کوئی مفر نہیں،یہ جھوٹ کا اتنا سخت انجام ہے۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: [ لَّعْنَتَ اللہِ عَلَي الْكٰذِبِيْنَ۶۱ ][3]
Flag Counter