Maktaba Wahhabi

198 - 213
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ تم نے بلاطلب دلیل ان کے حلال کوحلال مانا اور ان کے حرام کوحرام ماناتھا، یہی تو ان کی عبادت ہے،توفرمایا: [ وَّلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللہِ] کہ ہم میں سے کوئی کسی دوسرے کواپنا رب مانے، نہ اس کاپیروکابنے، ایسا نہ ہو اللہ تعالیٰ کی وحی کوچھوڑ کر اس کافرمانبردار بن جائے، یعنی یہ وہ بات ہے ،جوقرآن، تورات وانجیل کی دعوت کے درمیان مشترک ہے۔ توحیدہرنبی کی بنیادی دعوت ہے: یعنی توحیدخالص کی دعوت،ہرنبی کی دعوت تھی، قرآن کہتا ہے : [وَسْـَٔــلْ مَنْ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رُّسُلِنَآ اَجَعَلْنَا مِنْ دُوْنِ الرَّحْمٰنِ اٰلِہَۃً يُّعْبَدُوْنَ۝۴۵ۧ ][1] اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ایک ایک نبی سے پوچھو،ابراہیم سے پوچھو، اسحاق سے پوچھو، اسماعیل سے پوچھو، یعقوب سے پوچھو، یونس سے پوچھو ،موسیٰ اورعیسیٰ سب سے پوچھوکہ کیا ان انبیاء میں سے کسی کی دعوت میں غیر اللہ کی عبادت شامل تھی کہ فلاں کو رب مان لو، فلاں کومعبودمان لو، فلاں کوتمام امور اورحلال وحرام میں اپنا مقتدیٰ مان لو، یہ دعوت تھی ؟یا اللہ کیسے پوچھیں ؟یہ سب توفوت ہوچکے اوراپنااپنا دورگزار چکے ہیں، ان سے کیسے پوچھیں ؟فرمایا:ـقرآن کے ذریعے ان سے پوچھو، کیونکہ قرآن
Flag Counter