Maktaba Wahhabi

191 - 213
’’ ثلاثۃ لھم أجران‘‘اورتین قسم کے انسان ایسے ہیں، جنہیں دوہرا اجر ملے گا: ۱۔’’ رجل من أھل الکتاب‘‘ ایک وہ شخص جو اہل کتاب سے ہے، یہودی یا عیسائی ہے،’’ آمن نبیہ‘‘ جواپنے نبی عیسیٰ علیہ السلام پریاموسیٰ علیہ السلام پر ایمان لایا،’’ ثم أدرکنی‘‘ پھر مجھے بھی پالیا:’’ ثم آمن بی‘‘پھر میرے اوپر بھی ایمان لے آیا،تو اس کو دوہرا اجر ملے گا۔ ۲۔اور دوسرا’’رجل عندہ امۃ ‘‘وہ شخص جن کے پاس کوئی لونڈی ہو، ’’فعلمھا فأحسن تعلیمھا‘‘ وہ اس کواچھی تعلیم دلوائے، اچھا ادب سکھائے، دین کی تعلیم کا انتظام کرے، ’’ثم أعتقھا‘‘ پھر اس کوآزاد کردے،’’فتزوجھا‘‘ پھر اس سے نکاح کرلے، اسے بھی دوہرا اجر ملے گا،ایک اس لونڈی کوسکھانے کا، پڑھانے کا،تعلیم دینے کا اور دوسرا آزاد کرکے نکاح کرنے کا کہ اس نے ایک غلامی کا بندھن توڑ دیا اورایک نفس کو آزاد کردیا۔ امام بخاری کاانوکھا استدلال: امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے بڑا عجیب استدلال کیا ہے کہ جب ایک لونڈی کوتعلیم دینے کااتنا اجر وثواب ہے ،تو ایک آزاد عورت کو تعلیم دینے کا کتنا ثواب ہوگا؟ حالانکہ لونڈی کادائرہ محدود ہوتاہے اور ایک آزادعورت کا دائرہ کار وسیع ہوتا ہے، اسے دینی تعلیم دینے کاکتنا ثواب ہوگا؟
Flag Counter