Maktaba Wahhabi

91 - 213
اورکمزور وں کودھتکارانہ کرو،انہیں دیکھ کرماتھے پربل نہ آئیں، بشرطیکہ وہ سچے عقیدے کے حامل ہوں، سچے مسلمان ہوں اورمخلص ہوں، توان کی عزت اورخدمت کی جائے۔ ضعفاء کی مجالست: یہ انبیاء کامنصب اورانبیاء کامنہج ہے کہ انبیاء کے قریب یہی لوگ ہوتے ہیں۔ اس لئے فرمانِ نبوی ہے کہ ’’ابغونی فی ضعفائکم‘‘[1] مجھے اپنے کمزوروں میں تلاش کیاکرو۔یعنی محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی یہ خواہش تھی کہ اسی طرح کے لوگوں میں بیٹھیں، کیونکہ یہ لوگ مخلص ہوتے ہیں۔ ان علماء اور دعاۃ کیلئے یہ ایک تنبیہ ہے جو اللہ کے دین کاکام کرتے ہیں اور شیطان ان کے ذہنوں پر اس طرح وار کرتا ہے کہ مالداروں کے ساتھ تعلق زیادہ مفید ہے،نتیجہ یہ کہ اپنے منہج اور اپنے مقام کو گراکر وہ ان کے ٹھکانوں اوردوکانوں کے سروے او ر دورے کرتے رہتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ ہماری تقویت کاسامان یہی لوگ ہیں، حالانکہ یہ محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہج کے خلاف ہے اور پھر یہ اس مقام ورفعت کوجو اللہ نے عطافرمائی ہے، گرانے کے مترادف ہے ، اصل مضبوطی اوراستحکام اللہ رب العزت کی طرف سے ہے، اس کے اپنے مناہج ہیں، جنہیں اپناناہی باعث برکت ہے،تبھی ہرقل نے ،جوبڑا
Flag Counter