Maktaba Wahhabi

62 - 130
٭ مختلف قسم کے کاموں میں لگے رہے،تاکہ وقت گزر جائے ۔ ٭ عام ادبی اور ثقافتی کتابوں کے مطالعہ میں غرق رہا ،یا مختلف فنون سیکھے ۔ یہ لوگ بھی اس لحاظ سے قابل تعریف ہیں کہ انہوں نے اپنے آپ کو حرام کاری سے بچایا ، مگر اس طرح وقت کا گزرنا کبھی کبھار گناہ میں واقع ہونے کا سبب بن جاتاہے ۔ جب کہ تیسری قسم میں کتنے ہی لوگ جنہوں نے اپنے اللہ تعالیٰ کو اور آخرت کے دن کو بھلادیا،اور دنیا کی زندگی اور اس کی زیب وزینت کو آخرت پر ترجیح دی۔ جن کے یہ اوقات بدبختی ، گناہ ، خیانت، فحاشی ، لا یعنی اور بے فائدہ کاموں میں گزرتے ہیں ۔ جن کے لیے یہ گھڑیاں اپنے پیچھے غم ، پریشانی، افسوس، اور ایک جلن چھوڑتی جاتی ہیں ۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب یہ لمحات اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے لیے مددگار ہوں ؛ جن میں واجبات کو ترک اور حرام کاموں کا ارتکاب کیا جائے ۔ حقوق اور معاملات ضائع کیے جائیں ۔ان اوقات کو حرام اور ناجائز کاموں کے لیے سنہری موقع سمجھا جائے ۔کتنے ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو حرام کاری ، گناہ ، اور دیگر ایسے ہی کاموں کے لیے منصوبہ بندی کرتے ہیں کہ ہم نے اوقات میں کیا کرنا ہے ؟ ٭ جب کہ مومن جس کو اپنے مرنے اور اپنے رب سے ملنے پر یقین ہے ،وہ اس وقت تک جہد مسلسل میں لگا رہتا ہے جب تک وہ اپنا پاؤں جنت میں نہ رکھ لے ۔ غلط مفہوم : بہت سارے لوگ ’’ فرصت کے لمحات‘‘ کا مفہوم متعین کرنے میں غلطی کا شکار ہوجاتے ہیں ، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ کھیل کود ، ضیاع وقت ؛ عیاشی اور تفریح طبع کا نام ہے ، جس کا نہ ہی کوئی فائدہ ہے ، اور نہ ہی نقصان ۔لیکن یہ بات بھول گئے کہ کیا : یہ لمحات انسانی عمر کا ایک حصہ نہیں ؟ کیا انسان سے اس کی زندگی کے ہر پل کے متعلق ،ہر بات اور عمل کے متعلق سوال نہیں
Flag Counter