Maktaba Wahhabi

23 - 130
امت کے ڈھانچے کے مرض کا پتہ دیتا ہے جو کہ انہیں ہلاکت و بے راہ روی کی طرف کھینچے لیے جاتاہے ۔ مومنو ! خبر دار رہو ، اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو ، کہیں ایسا نہ ہونے پائے کہ یہ چھٹیاں کہیں شیطانی افعال و حرکات کی آماجگاہ نہ بن جائیں یا سال بھر کی کوششوں ، نشاط و عمل اور فعل و حرکت کے دفتر سیاہ صفحات نہ بن جائیں جن میں کہ آدمی اپنے کو ہلاکت میں مبتلا کر لیتا ہے ، سال بھر ضیاع و آوارگی سے بچتے رہے اب یہ چھٹیاں کہیں سال بھر کے کیے دھرے پر پانی پھیرنے کے مترادف نہ ہو جائیں ، اسی سلسلہ میں ہی ارشادِالٰہی ہے : ﴿وَ لَا تَکُوْنُوْا کَالَّتِیْ نَقَضَتْ غَزْلَہَا مِنْ بَعْدِ قُوَّۃٍ اَنْکَاثًا﴾ (النحل :۹۲) ’’ اور اس عورت کی طرح نہ ہو جانا جس نے محنت سے سوت کاتا ، پھر اسے توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔‘‘ اوراللہ تعالیٰ سے پناہ مانگا کریں کہ اچھے عمل و نشاط اور بہترین سرگرمیوں میں سال بھر حصہ لینے کے بعد چھٹیوں میں آکر آپ سب کچھ چھوڑ چھاڑ دیں اور اس کے بر عکس غلط سرگرمیوں میں حصہ لینے لگیں ، اور بکثرت عمل صالح کے بعد نیک کام چھوڑ بیٹھنے کی بیماری سے تو خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے ۔ سیر کے نام پر آوارگی: ایک چیز اور بھی ہے جو پہلے ذکر کیے گئے امور سے کچھ کم اہم نہیں ، اور وہ ہے ان تعطیلاتِ موسمِ گرما اور سالانہ چھٹیوں کے دوران غیر مسلم ملکوں میں دور دراز تک سیر وسیاحت کے نام سے آوارگی کرتے پھرنا۔ اور ان ممالک میں سے بعض ممالک وہ بھی ہیں جو برائے نام اسلامی تو ہیں مگر در حقیقت اسلامی ماحول سے بڑے دور ہیں اور دورِ حاضر کے عرفِ عام میں انہیں آزاد سیر و سیاحت کے ملک قرار دیا جاتاہے ، اور یہ کسے معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ اور
Flag Counter