Maktaba Wahhabi

83 - 130
خالی نہیں رہتی ۔ اگر ہم لوگ بھی اس سے منع نہیں کریں گے تو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے خود کومحفوظ نہ سمجھیں ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿لُعِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ عَلٰی لِسَانِ دَاوٗدَ وَ عِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَّ کَانُوْا یَعْتَدُوْنَ o کَانُوْا لَا یَتَنَاہَوْنَ عَنْ مُّنْکَرٍ فَعَلُوْہُ لَبِئْسَ مَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ﴾ (المائدہ:۷۸، ۷۹) ’’ بنی اسرائیل کے کافروں پر داؤد علیہ السلام اور عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کی زبانی لعنت کی گئی ہے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نافرمانیا ں کرتے تھے اور حدسے آگے بڑھ جاتے تھے۔ اور آپس میں ایک دوسرے کو برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے ، منع نہ کرتے تھے، جو کچھ بھی یہ کرتے تھے یقیناً بہت ہی برا تھا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ بیشک بنی اسرائیل کا کوئی آدمی جب اپنے کسی بھائی کو گناہ میں مبتلا دیکھتا ، تو تعزیرا ًاس سے منع کرتا،اور جب کل کا دن ہوتا ،جس چیز پر اسے دیکھتا،اسے منع نہ کرتا ، تاکہ وہ اس کے ساتھ کھانے پینے والا اور اس کاشریک کار بن جائے۔ جب اللہ تعالیٰ نے ان میں یہ چیز دیکھی تو ان کے بعض کے دلوں کو بعض کے دلوں پر دے مارا ،اور ان کے انبیاء حضرت داؤد اور عیسیٰ بن مریم علیہم السلام نے ان پر لعنت کی، اس کی وجہ ان کی نافرمانی اور حد سے تجاوز تھی اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے ! تم ضرورنیکی کا حکم دو گے اور برائی سے منع کروگے ،اورغلط کار کو اس کے بازو سے پکڑلو گے ،اور اسے حق پر لے کر آؤ گے ، یااللہ تعالیٰ تمہارے دلوں کو ایسے ہی ایک دوسرے کے دلوں پر دے ماریں گے یا تم پر ایسے لعنت کریں گے جیسے ان پر لعنت کی۔‘‘ (ابوداؤد: ۶۳۳۴) اور صحیح مسلم کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
Flag Counter