Maktaba Wahhabi

112 - 186
الْمُلْکَ وَالسُّلْطَانَ فِي غَیْرِھِمْ، وَاَیْمُ اللّٰہِ لَیُوْشِکَنَّ أَنْ تَسْمَعَ بِالْقُصُورِ الْبِیْضِ مِنْ أَرْضِ بَابِلَ قَدْ فُتِحَتْ عَلَیْھِمْ)) [1] ’’اے عدی! شائد تجھے اس دین میں داخل ہونے سے مسلمانوں کی ضروریات روکتی ہیں۔ اللہ کی قسم! عنقریب ان کو اتنا مال ملے گا کہ مال کو لینے والا نہیں ملے گا۔ شائد تجھے اس دین میں داخل ہونے سے مسلمانوں کی کم اور دشمن کی زیادہ تعداد روکتی ہے۔ اللہ کی قسم! عنقریب تو سنے گا کہ ایک عورت اپنے اونٹ پر قادسیہ سے نکلی اور بغیر کسی خوف کے خانہ کعبہ کی زیارت کی۔ شائد تجھے اس دین میں داخل ہونے سے روکنے والی چیز غیر مسلموں کے بادشاہ اور ان کی سلطنتیں ہیں۔ اللہ کی قسم! عنقریب تو سنے گا کہ سفید محلات اور بابل کی زمین پر مسلمانوں کاغلبہ ہوگیا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نرم دل سے نیک شگون کی آواز بلند ہوتی ہے۔ آپ فرماتے ہیں: ((وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بَیَدِہٖ، لَیُفَرِّجَنَّ اللّٰہُ عَنْکُمْ مَا تَرَوْنَ مِنْ شِدَّۃٍ، وَاِنِّي لَأَرْجُوْ أَنْ أَطُوْفَ بِالْبَیْتِ الْعَتِیْقِ آمِنًا، وَأَنْ یَدْفَعَ اللّٰہُ اِلَيَّ مَفَا تِیْحَ الْکَعْبَۃِ، وَلَیُھْلِکَنَّ اللّٰہُ کِسْرٰی وَقَیْصَرَ، وَلَتُنْفِقُنَّکُنُوْزَھُمَا فِي سَبِیْلِ اللّٰہِ)) [2] ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یہ سختیاں جو تم دیکھ رہے ہو عنقریب اللہ تعالیٰ انہیں دور کر دے گا، اور میں امن کی حالت میں بیت العتیق(خانہ کعبہ) کا طواف کروں گا۔ اللہ تعالیٰ خانہ کعبہ کی چابیاں میری طرف لوٹائے گا۔ اللہ تعالیٰ قیصر و کسریٰ کو ضرور ہلاک کرے گا اور تم ان کے خزانے اللہ کے راستے میں خر چ کروگے۔‘‘
Flag Counter