Maktaba Wahhabi

24 - 186
(إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ) (فاطر:۶) ’’شیطان تمہارا دشمن ہے، پس تم اس کو اپنا دشمن ہی پکڑو۔‘‘ وضاحت کرتے ہوئے فرمادیا: (الشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَأْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَاءِ )(البقرہ:۲۶۸) ’’شیطان تمہیں غربت کا وعدہ دیتا ہے اور بے حیائی کا حکم دیتا ہے ۔ ‘‘ ایک تیسرے مقام پر اس سے ڈراتے ہوئے فرمایا: (أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَنْ لَا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ )(یٰس: ۶۰) ’’کیا میں نے تمھیں تاکیدنہ کی تھی اے اولاد آدم! کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، یقینا وہ تمھارا کھلا دشمن ہے۔ ‘‘ اسی طرح واضح بیان کرتے ہوئے فرمایا: (كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللّٰهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ )(الحشر: ۱۶) ’’شیطان کے حال کی طرح، جب اس نے انسان سے کہا کفر کر، پھر جب وہ کفر کر چکا تو اس نے کہا بلاشبہ میں تجھ سے لاتعلق ہوں، بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں، جو تمام جہانوں کا رب ہے۔‘‘ لیکن اللہ تعالیٰ نے واضح کر دیا کہ اس کے مخلص بندوں پر شیطان کا دائو نہیں چلے گا۔ (قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ (82) إِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ )(ص: ۸۲،۸۳) ’’کہا تو قسم ہے تیری عزت کی! کہ میں ضرور بالضرور ان سب کو گمراہ کر دوں گا۔ مگران میں سے تیرے وہ بندے جو چنے ہو ئے ہیں۔ ‘‘ یہی وجہ تھی کہ جس راستے پر حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ چلتے شیطان اس راستے کو چھوڑ
Flag Counter