Maktaba Wahhabi

53 - 186
تک نہ نکلے کہ جب تک وہ آواز نہ سن لے یا بو نہ پا لے۔‘‘ صحیحین میں عبد اللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی گئی کہ نماز کے دوران آدمی کو خیال گزرتا ہے کہ اس کے پیٹ سے کوئی چیز خارج ہوئی ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَنْصَرِفُ حَتّٰی یَسْمَعَ صَوْتاً أَوْیَجِدَ رِیْحاً)) [1] ’’وہ نماز نہ توڑے یہاں تک کہ آواز سن لے یا بُو پا لے۔‘‘ مسنداحمد اور سنن ابی دائود میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنَّ الشَّیْطَانَ یَأْتِي أَحَدَکُمْ وَھُوَ فِي صَلَاتِہٖ فَیَأْخُذُ شَعْرَۃً مِنْ دُبُرِہٖ فَیَمُدُّھَا فَیَرَی أَ نَّہُ قَدْ أَحْدَثَ فَـلَا یَنْصَرِفْ حَتّٰی یَسْمَعَ صَوْتاًأَوْ یَجِدَ رِیْحاً)) [2] ’’بے شک شیطان تم میں سے ایک آدمی کے پاس اس وقت آتا ہے جب وہ اپنی نماز میں ہوتا ہے اور اس کی دبر کا ایک بال پکڑ کر کھینچتا ہے، آدمی محسوس کرتا ہے کہ اس کا وضو ٹوٹ گیا ہے۔ سو ، آدمی نماز سے نہ پھرے یہاں تک کہ وہ (ہوا خارج ہونے کی)آواز سن لے یا بُو پا لے۔‘‘ سنن ابی داؤد کی روایت میں ہے: ((إِذَا أَتَی الشَّیْطَانُ أَحَدَکُمْ فَقَالَ لَہُ اِنَّکَ قَدْ أَحْدَثْتَ فَلْیَقُلْ لَہُ کَذَبْتَ اِلَّا مَا وَجَدَ رِیْحاً بِأَنْفِہٖ أَوْ سَمِعَ صَوْتاً بِأُذُنِہٖ)) [3] ’’جب تم میں سے کسی کے پاس شیطان آئے اور کہے کہ تیرا وضو ٹوٹ گیا ہے، تو اس سے کہنا چاہیے کہ تو جھوٹ بولتا ہے (اور نماز سے نہ نکلے) جب تک کہ اپنے ناک سے بو محسوس نہ کر لے یا اپنے کان سے آواز نہ سن لے۔‘‘
Flag Counter