Maktaba Wahhabi

64 - 186
((ذَاکَ الشَّیْطَانُ یُقَالُ لَہُ خِنْزَبٌ فَاِذَا أَحْسَسْتَہُ فَتَعَوَّذْ بِاللّٰہِ مِنْہُ وَأَتْفِلْ عَلَی یَسَارِکَ ثَـلَاثًا۔)) [1] ’’یہ وہ شیطان ہے جسے ’’خنزب‘‘ کہا جاتا ہے، جب تو اس طرح محسوس کرے تو تین دفعہ اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کر کے اپنی بائیں جانب تھتکار دے۔ ‘‘ عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایسے ہی کیا تو یہ صورتحال آئندہ پیش نہیں آئی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز توڑنے یا دہرانے کا حکم نہیں دیا۔ لیکن موجودہ دور میں وسوسے کے مریضوں کی حالت یہ ہے کہ نماز توڑ دیتے ہیں اور دوبارہ شروع کرتے ہیں۔ یہ کام وہ بار بار کرتے ہیں یہاں تک کہ نماز کا اول وقت ختم ہو جاتاہے اور وہ شیطان کے ہتھے چڑھ چکے ہوتے ہیں۔ سعید بن عبد الرحمن بن سہل بن ابو امامہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن وہ اور ان کے والد (عبدالرحمن بن سہل)انس رضی اللہ عنہ سے ملنے گئے ۔وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ انہوں نے نماز اتنی ہلکی پڑھی کہ مسافر کی نماز محسوس ہوتی تھی۔ جب وہ نماز پڑھ چکے تو میرے والد نے ان سے کہا : اللہ تعالیٰ آپ پر رحم فرمائے، کیا آپ اپنی اس فرض نماز کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم والی نماز تصور کرتے ہیں؟ انہوں نے جواب دیا : ہاں!یہ اللہ تعالیٰ کے رسول کی نماز ہے۔ میں نے جان بوجھ کر کوئی چیزنہیں چھوڑی، اگر کچھ چھوٹا ہے تو وہ غلطی کی بنا پر ہے۔ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایاکرتے تھے: ((لَا تَشَدَّدُوْا عَلیٰ أَنْفُسِکُمْ فَیُشَدِّدِ اللّٰہُ عَلَیْکُمْ ، فَاِنَّ قَوْماً شَدَّدُوْا عَلیٰ أَنْفُسِھِمْ ، فَشَدَّدَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ ، فَتِلْکَ بَقَایَاھُمْ فِي الصَّوَامِعِ وَالدُّبُوْرَاتِ)) [2]
Flag Counter