Maktaba Wahhabi

153 - 548
لَعِبِھِمْ بَیْنَ أُذُنِہٖ وَعَاتِقِہٖ، ثُمَّ یَقُوْمُ مِنْ أَجْلِيْ حَتّٰی أَکُوْنَ أَنَا الَّذِيْ أَنْصَرِفُ۔فَاقْدُرُوْا قَدْرَ الْجَارِیَۃِ الْحَدِیْثَۃِ السِّنِّ الْحَرِیْصَۃُ عَلَی اللَّھْوِ۔صحیح سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کی قسم! میں نے دیکھا ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے حجرے کے دروازے پر کھڑے تھے اور حبشی(اپنے)نیزوں کے ساتھ مسجد میں کھیل رہے تھے۔رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر کے ساتھ مجھے چھپا رکھا تھا تاکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کان اور کندھوں کے درمیان سے ان کا کھیل دیکھ سکوں۔پھر جب میں واپس جانا چاہتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میری وجہ سے کھڑے ہوجاتے۔ایک چھوٹی عمرکی لڑکی کا اندازہ لگاؤ جو کھیل کود کی حرص رکھتی ہے۔ (۲۰۴)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَمْ یَکُنْ فَاحِشًا وَّلاَ مُتَفَحِّشًا۔وَکَانَ یَقُوْلُ:(( خِیَارُکُمْ أَحَاسِنُکُمْ أَخْلَاقًا))۔[1] سیدنا عبداللہ بن عمرو(بن العاص رضی اللہ عنہا)نے فرمایا کہ یقیناً رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاحش اور بے ہودہ گو نہیں تھے اور آپ فرمایا کرتے تھے: تم میں سے بہتر وہ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہوں۔ (۲۰۵)عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّہَا قَالَتْ:لَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَاحِشًا وَّلَا مُتَفَحِّشًا، وَلَا سَخَّابًا فِی الْأَسْوَاقِ وَلَا یَجْزِي بِالسَّیِّئَۃِ السَّیِّئَۃَ: وَلٰکِنْ یَّعْفُوْ وَیَصْفَحُ۔[2] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فحش گو اور بے حیائی کی گفتگو کرنے والے نہیں تھے۔نہ آپ بازاروں میں شور مچاتے اور نہ برائی کا بدلہ برائی سے دیتے بلکہ آپ معاف فرمادیتے اور درگزر فرماتے تھے۔ (۲۰۶)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ:لَمْ یَکُنْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سَبَّابًا وَلَا فَحَّاشًا وَلَا لَعَّانًا، کَانَ یَقُوْلُ لِأَحَدِنَا عِنْدَ الْمَعْتِبَۃِ:مَالَہٗ تَرِبَ جَبِیْنُہٗ۔صحیح[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گالیاں دینے والے، فحش گو اور لعن طعن کرنے والے نہیں تھے۔آپ جس پر عتاب فرماتے تو کہتے: اسے کیا ہوگیا اس کی پیشانی خاک آلود ہو۔
Flag Counter