Maktaba Wahhabi

179 - 548
(۲۵۳)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَرْحَمُ النَّاسِ بِالصِّبْیَانِ، وَکَانَ لَہُ ابْنُ مُسْتَرْضَعًا فِيْ نَاحِیَۃِ الْمَدِیْنَۃِ، وَکَانَ ظِئْرُہٗ قَیْنًا، فَکَانَ یَأْتِیْہِ وَنَحْنُ مَعَہٗ وَقَدْ دَخَّنَ الْبَیْتُ بِالْإِذْخِرِ،فَیَشُمُّہٗ وَیُقَبِّلُہٗ۔صحیح[1] سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے ساتھ سب سے زیادہ رحم کرنے والے تھے۔آپ کا ایک بیٹا(ابراہیم بن محمد)تھا جسے آپ نے مدینے کے کنارے پر دودھ پلانے کے لیے چھوڑ رکھا تھا۔اس لڑکے کا رضاعی باپ لوہار تھا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں جاتے اور ہم بھی آپ کے ساتھ جاتے۔اذخر گھاس(کے جلنے)کی وجہ سے گھر دھویں سے بھرا رہتا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم(اپنے بیٹے کو)منہ سے لگاتے اور چومتے تھے۔ (۲۵۴)عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:دَخَلْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عَلٰی اَبِيْ سَیْفِ الْقَیْنِ، وَکَانَ ظِئْرًا لِإِبْرَاھِیْمَ ، فَأَخَذَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم(إِبْرَاھِیْمَ)فَقَبَّلَہٗ وَشَمَّہٗ۔ثُمَّ دَخَلْنَا عَلَیْہِ بَعْدَ ذٰلِکَ وَإِبْرَاھِیْمُ یَجُوْدُ بِنَفْسِہٖ، فَجَعَلَتْ عَیْنَا رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم تَذْرِفَانِ، فَقَالَ عَبْدُالرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ:وَأَنْتَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَقَالَ :(( یَاابْنَ عَوْفٍ إِنَّھَا رَحْمَۃٌ))۔ثُمَّ أَتْبَعَھَا بِأُخْرٰی، فَقَالَ:(( إِنَّ الْعَیْنَ تَدْمَعُ، وَالْقَلْبَ یَحْزَنُ، وَلَا نَقُوْلُ إِلَّا مَا یَرْضَی رَبَّنَا، وَإِنَّا بِفِرَاقِکَ یَاإِبْرَاھِیْمُ لَمَحْزُوْنُوْنَ))۔صحیح[2] سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابوسیف لوہار کے پاس گئے۔وہ(آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے)ابراہیم کے رضاعی باپ تھے۔پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابراہیم کو(اٹھا)لیا پھر اس کا بوسہ لیا اور اسے منہ سے لگایا۔پھر اس کے(کچھ عرصہ)بعد ہم اس کے پاس گئے تو ابراہیم کا سانس نکل رہا تھا رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہنے شروع ہوگئے تو عبدالرحمن بن عوف نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!آپ بھی(رو رہے ہیں)؟ فرمایا: ’’اے ابن عوف، یہ رحمت ہے،، پھر اس کے بعد فرمایا: بے شک آنکھ روتی ہے اور دل غمگین ہے اور ہم صرف وہی کہتے ہیں جس پر ہمارا رب راضی ہے اور اے ابراہیم! بے شک ہم تیری جدائی سے غمگین ہیں۔
Flag Counter