Maktaba Wahhabi

183 - 548
کے پاس لے گئی تھیں۔پھر(زینب نے)کہا: یارسو ل اللہ! اس سے بیعت لے لیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ چھوٹا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور اس کے لیے دعا کی۔ (۲۶۴)عَنْ عَائِشَۃَ:أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أُتِيَ بِصَبِيٍّ فَقَبَّلَہٗ؛فَقَالَ :(( أَمَا إِنَّہُمْ مَبْخَلَۃٌ مَجْبَنَۃٌ، وَإِنَّہُمْ لِمَنْ رَیْحَانِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ))۔[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا بوسہ لیا۔پھر فرمایا: یہ(اولاد)بخل اور بزدلی کا باعث ہے اور بے شک یہ(بچے)ان(والدین)کے لیے اللہ کی راحتوں(اور رحمتوں)میں سے ہیں۔ (۲۶۵)عَنْ شَرِیْدِ الْھَمْدَانِيِّ ـ وَأَخْوَالُہٗ ثَقِیْفٌ ـ قَالَ:کُنَّا مَعَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَقَالَ:فِيْ حَجَّۃِ الْوَدَاعِ، فَبَیْنَمَا أَمْشِيْ إِذَا وَقْعُ نَاقَۃٍ خَلْفِيْ، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا النَّبِيُّ ا، فَقَالَ:((الشَّرِیْدُ؟))قُلْتُ:نَعَمْ، قَالَ:((أَفَلاَ أَحْمِلُکَ؟))قُلْتُ:بَلٰی، وَمَا بِيْ عِیَائٌ وَلَا لُغُوْبٌ، وَلٰکِنِّيْ أَرَدْتُّ الْبَرَکَۃَ فِيْ رُکُوْبِيْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَأَنَاخَ، فَحَمَلَنِيْ۔[2] سیدنا شرید الہمدانی سے روایت ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع میں ساتھ تھے۔میں چل رہا تھا کہ اچانک اپنے پیچھے ایک اونٹنی کے قدموں کی آواز سنی۔میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم(اونٹنی پر آرہے)تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شرید؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تجھے(اونٹنی پر)سوار نہ کرلوں؟ میں نے کہا: جی ہاں، ضرور میں نہ تھکا تھا اور نہ کمزور تھا، لیکن میں یہ چاہتا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہو کر برکت حاصل کروں۔آپ نے اونٹنی کو بٹھایا پھر مجھے اپنے ساتھ سوار کرلیا۔ (۲۶۶)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ أَنَّہٗ قَالَ:کَانَ النَّاسُ إِذَا رَأَوْا أَوَّلَ الثَّمَرِ جَاؤُوْا بِہٖ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، فَإِذَا أَخَذَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ :(( اللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِيْ ثَمَرِنَا، وَبَارِکْ لَنَا فِيْ مَدِیْنَتِنَا، وَبَارِکْ [3]
Flag Counter