سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کوئی نہیں دیکھا گویا کہ آپ کے چہرے پر سورج چل رہا ہوتا تھا اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ تیز چلنے والا کوئی نہیں دیکھا گویا زمین آپ کے لیے لپیٹ دی جاتی تھی۔ہم پوری کوشش کرکے آپ تک پہنچتے اور آپ(ہماری جدوجہد سے)بے فکر ہوتے تھے۔
(۴۶۳)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا مَشٰی مَشْیًا مُجْتَمِعًا یُعْرَفُ أَنَّہٗ لَیْسَ بِمَشْيِ عَاجِزٍ وَلَا کَسْلاَنَ۔[1]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چلتے ایسے دل جمعی سے چلتے گویا کہ آپ نہ تو کمزور ہیں اور نہ سست۔
(۴۶۴)عَنْ جَابِرٍ رضى اللّٰه عنہ قَالَ:کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا خَرَجَ مَشٰی أَصْحَابُہٗ أَمَامَہٗ، وَتَرَکُوْا ظَھْرَہٗ لِلْمَلاَئِکَۃِ۔[2]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب چلتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم آگے چلتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ کو فرشتوں کے لیے چھوڑ دیتے تھے۔
(۴۶۵)عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَص یَصِفُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ:کَانَ یَطَأُبِقَدَمَیْہِ لَیْسَ لَہٗ أَخْمَصُ یُقْبِلُ جَمِیْعًا وَیُدْبِرُ جَمِیْعًا، لَمْ أَرَ مِثْلَہٗ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔[3]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ جب چلتے تھے تو آپ کے قدم کا درمیانی حصہ زمین پر نہیں لگتا تھا۔آپ اطمینان سے آگے یا پیچھے جاتے تھے۔میں نے آپ جیسا کوئی نہیں دیکھا۔
(۴۶۶)عَنْ أَبِی الطُّفَیْلِ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِذَا مَشٰی کَاَنَّمَا یَمْشِيْ فِيْ صُبُوْبٍ۔[4]
سیدنا ابوالطفیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چلتے تو ایسا معلوم ہوتا تھاگویا آپ کسی ڈھلوان سے اتر رہے ہیں۔
|