Maktaba Wahhabi

347 - 548
سیدنا جابر(بن عبداللہ الانصاری)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس(اس وقت)تشریف لائے جب میں بیمار تھا میں کچھ بھی سمجھ نہیں رہا تھا۔آپ نے وضو کیا اور وضو کا(بچا ہوا)پانی میرے اوپر انڈیل دیا تو مجھے(افاقہ ہوا اور)بات سمجھنے لگا تو میں نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!(میری)میراث کس کے لیے ہے۔میں تو کلالہ(لاولد)مررہا ہوں تو میراث والی آیت نازل ہوئی۔ (۶۶۰)عَنْ جَابِرٍ رضی اللّٰہ عنہ:عَادَنِی النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَأَبُوْبَکْرٍ، فِيْ بَنِيْ سَلَمَۃَ مَا شِیَیْنِ۔صحیح[1] سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پیدل چل کر بنوسلمہ میں میری عیادت کی۔ (۶۶۱)عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ قَالَ:کُنَّا جُلُوْسًا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، إِذْ جَائَہٗ رَجُلٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَسَلَّمَ عَلَیْہِ ثُمَّ أَدْبَرَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( یَاأَ خَا الْاَنْصَارِ کَیْفَ اَخِيْ سَعْدُ بْنُ عُبَادَۃَ؟))فَقَالَ:صَالِحٌ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم:(( مَنْ یَّعُوْدُہٗ مِنْکُمْ؟))فَقَامَ وَقُمْنَا مَعَہٗ وَنَحْنُ بِضْعَۃَ عَشَرَ، مَا عَلَیْنَا نِعَالٌ وَلَا خِفَافٌ، وَلَا قلَاَنِسُ وَلَا قُمُصٌ، نَمْشِيْ فِيْ تِلْکَ السِّبَاخِ حَتّٰی جِئْنَاہُ۔صحیح[2] سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں ایک انصاری آدمی آیا۔اس شخص نے سلام کیا پھر واپس چلا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے انصاری بھائی! میرا بھائی سعد بن عبادہ ﴿کیسا ہے؟ اس نے کہا: اچھا ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کون اس کی بیمار پرسی کرے گا؟ پھر آپ اٹھ کھڑے ہوئے تو ہم بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔ہم دس سے کچھ زیادہ تھے۔ہمارے پاس نہ جوتیاں تھیں نہ موزے تھے۔نہ ٹوپیاں تھیں اور نہ قمیصیں تھیں۔ہم اس(بے آب وگیاہ)زمین پر چلتے ہوئے ان(سعد بن عبادہ)کے پاس پہنچ گئے(اور عیادت کی)۔ (۶۶۲)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَا یَعُوْدُ الْمَرِیْضَ إِلاَّ بَعْدَ ثَلاَثٍ۔مسلمۃ ضعیف[3] سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مریض کی عیادت تین(دنوں)کے بعد ہی کرتے تھے۔
Flag Counter