Maktaba Wahhabi

406 - 548
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر، جس پر آپ سوتے تھے چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی۔ (۸۳۳)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ وِسَادُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الَّذِيْ یَتَّکِيْ عَلَیْہِ مِنْ أَدَمٍ، حَشْوُہٗ لِیْفٌ۔صحیح[1] سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تکیہ جس پر آپ ٹیک لگاتے تھے، چمڑے کا تھا جس میں کھجور(کے درخت)کی چھال بھری ہوئی تھی۔ (۸۳۴)عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:دَخَلْتُ عَلَی النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَتَحْتَ رَأْسِہٖ وِسَادَۃٌ مِنْ أَدَمٍ حَشْوُھَا لِیْفٌ۔[2] سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے نیچے چمڑے کا ایک تکیہ تھا جس میں کھجور(کے تنے)کی چھال بھری ہوئی تھی۔ (۸۳۵)عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ:سَئَلْتُ عَائِشَۃَ مَا کَانَ فِرَاشُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ بَیْتِکَ؟ قَالَتْ:مِنْ أَدَمٍ حَشْوُہٗ لِیْفٌ۔وَسَئَلْتُ حَفْصَۃَ:مَا کَانَ فِرَاشُ رَسُوْلِ اللّٰه صلی اللّٰہ علیہ وسلم ؟ قَالَتْ:مِسْحٌ نَثْنِیْہِ ثِنْیَتَیْنِ، فَیَنَامُ عَلَیْہِ، فَلَمَّا کَانَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ قُلْتُ:لَوْ نَثْنِیْہِ بِأَرْبَعِ ثِنْیَاتٍ کَانَ أَوْطَأَ لَہٗ، فَثَنَیْنَاہُ بِأَرْبَعِ ثِنْیَاتٍ، فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ:(( مَا فَرَشْتُمُوْنِي اللَّیْلَۃَ؟))قَالَتْ:قُلْنَا:ھُوَ فِرَاشُکَ ، إِلَّا أَنَا ثَنَیْنَاہُ بِأَرْبَعِ ثِنْیَاتٍ، قُلْنَا: ھُوَ أَوْطَأُ لَکَ۔قَالَ:(( رُدُّوْہُ لِحَالِہِ الْأُوْلٰی، فَإِنَّہٗ مَنَعَنِيْ وَطْأَتُہٗ صَلَاتِي اللَّیْلَۃَ))۔[3] محمد(بن علی الباقر)فرماتے ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ آپ کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر کیسا تھا؟ انہوں نے فرمایا: چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی اورحفصہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر(آپ کے گھر میں)کیسا تھا؟ تو انہوں نے فرمایا: کھردری اون کا کمبل جسے ہم دہرا کردیتے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوتے تھے۔ایک دن میں نے کہا:
Flag Counter