Maktaba Wahhabi

414 - 548
بَقِيَ فِی النَّاسِ أَعْلَمُ مِنِّيْ، ھُوَ مِنْ أَثْلِ الْغَابَۃِ، عَمِلَہٗ فُلاَنٌ مَوْلٰی فُلاَنَۃَ لِرَسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، وَقَامَ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم حِیْنَ عُمِلَ وَوُضِعَ ، فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَۃَ، کَبَّرَ وَقَامَ النَّاسُ خَلْفَہٗ، فَقَرَأَ وَرَکَعَ، وَرَکَعَ النَّاسُ خَلْفَہٗ، ثُمَّ رَفَعَ ثُمَّ رَجَعَ الْقَھْقَرٰی، فَسَجَدَ عَلَی الْأَرْضِ ، ثُمَّ عَادَ إِلَی الْمِنْبَرِ، ثُمَّ قَرَأَ، ثُمَّ رَکَعَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہٗ، ثُمَّ رَجَعَ الْقَھْقَرٰی حَتّٰی سَجَدَ بِالْأَرْضِ۔فَھٰذَا شَأْنُہٗ۔صحیح سیدنا ابوحازم(سلمہ بن دینار، تابعی رحمہ اللہ)سے روایت ہے کہ لوگوں نے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ(نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا)منبر کس چیز سے(بنا ہوا)تھا؟ تو انھوں نے فرمایا:(آج)میرے سوا لوگوں میں کوئی بھی اسے زیادہ جاننے والا باقی نہیں رہا۔یہ گھنے جنگ کے جھاؤ(کیکر نما درخت)سے بنا ہوا تھا اسے فلانی عورت کے فلاں غلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے بنایا تھا۔ جب یہ بن گیا اور رکھا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوگئے۔آپ نے قبلہ رخ ہو کر تکبیر کہی اور لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہوگئے۔آپ نے قراء ت کی اور رکوع کیا۔آپ کے پیچھے لوگوں نے(بھی)رکوع کیا۔پھر آپ اٹھے اور الٹے پاؤں پیچھے آئے تو زمین پر سجدہ کیا۔پھر منبر کے پاس چلے گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراء ت کی اور رکوع کیا پھر(رکوع سے)سر اٹھایا۔پھر الٹے پاؤں مڑ کر زمین پر سجدہ کیا۔یہ ہے اس(منبر)کا تذکرہ۔ (۸۵۲)عَنْ أَبِيْ رِفَاعَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:أَتَیْتُ النَّبِيَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وَھُوَ جَالِسٌ عَلٰی کُرْسِيٍّ خِلْتُ قَوَائِمَہٗ حَدِیْدًا۔[1] سیدنا ابورفاعہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔آپ کرسی پر بیٹھے ہوئے تھے۔میرا خیال ہے کہ اس(کرسی)کے پائے لوہے کے تھے۔ (۸۵۳)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:أَعَدَلْتُمُوْنَا بِالْکَلْبِ وَالْحِمَارِ؟ لَقَدْ رَأَیْتُنِيْ مُضْطَجِعَۃً عَلَی السَّرِیْرِ فَیَجِيْئُ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَیَتَوَسَّطُ السَّرِیْرَ فَیُصَلِّيْ، فَأَکْرَہُ أَنْ أَسْنَحَہٗ، فَأَنْسَلُّ مِنْ قِبَلِ رِجْلَيِ السَّرِیْرِ حَتّٰی أَنْسَلَّ مِنْ لِحَافِيْ۔صحیح[2]
Flag Counter