Maktaba Wahhabi

432 - 548
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے(جلیل القدر)صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جھنڈا زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ کے پاس تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ان کا جھنڈا حجون(مکے کے پہاڑ)پر گاڑا جائے۔ عباس رضی اللہ عنہا نے زبیر بن العوام سے کہا: اے ابوعبداللہ! یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو جھنڈا گاڑنے کا حکم دیا تھا۔ (۸۹۳)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:اَنَّ رَایَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کَانَتْ سَوْدَائَ، وَلِوَائُ ہٗ أَبْیَضُ۔[1] سیدناابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا کالا اور پرچم(چھوٹا جھنڈا)سفید تھا۔ (۸۹۴)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:کَانَتْ رَایَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سَوْدَائَ وَلِوَائُ ہٗ أَبْیَضُ، مَکْتُوْبٌ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ۔[2] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بڑا جھنڈا کالا اور پرچم(چھوٹا جھنڈا)سفید تھا۔اس پر لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ لکھا ہوا تھا۔ (۸۹۵)عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ:کَانَ لِوَائُ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَبْیَضُ۔کَانَتْ رَایَتُہٗ سَوْدَائُ، مِنْ مِرْطٍ لِعَائِشَۃَ مُرَحَّلٍ۔[3] سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چھوٹا جھنڈا سفید اور بڑا جھنڈا سیاہ تھا۔عائشہ رضی اللہ عنہا کی نقش دار چادر میں سے(بنا ہوا)تھا۔ (۸۹۶)عَنْ یُوْنُسَ بْنِ عُبَیْدٍ مَوْلٰی مُحَمَّدِ بْنِ الْقَاسِمِ قَالَ:بَعَثَنِيْ مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ إِلَی الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ، أَسْاَلُہٗ عَنْ رَایَۃِ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَا کَانَتْ؟ قَالَ:کَانَتْ سَوْدَائَ مُرَبَّعَۃً مِنْ نَمِرَۃٍ۔[4]
Flag Counter