Maktaba Wahhabi

438 - 548
نے فرمایا: اے عباس رضی اللہ عنہ! سمرہ درخت(بیعت رضوان)والوں کو پکارو تو عباس جن کی آواز بہت بلند تھی، نے فرمایا کہ میں نے اونچی آواز سے پکارا۔سمرہ درخت(کے نیچے بیعت کرنے)والے کہاں ہیں؟ اللہ کی قسم! وہ اس طرح لوٹے جیسے گائے اپنے بچوں کی آواز پر آتی ہے، کہا: لبیک ہم حاضر ہیں۔انہوں نے کفار سے جنگ شروع کردی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خچر پر دیکھ رہے تھے۔گویا اس قتال پر خوش ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنگ گرم ہوگئی(اور تندور تپ گیا ہے)پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے(چند)کنکریاں لے کر کفار کے چہروں کی طرف پھینک دیں اور فرمایا: رب محمد کی قسم، وہ شکست کھاگئے۔اللہ کی قسم، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکریاں پھینکیں تو وہ(کفار)پیٹھ پھیر کربھاگتے رہے۔ (۹۱۴)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ:أَھْدَی النَّجَاشِيُّ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بَغْلَۃً، وَکَانَ یَرْکَبُھَا، وَبَعَثَ إِلَیْہِ بِقَدَحٍ فَکَانَ یَشْرَبُ مِنْہُ۔[1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نجاشی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک خچر بطور تحفہ بھیجا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر سوار تھے۔اس نے ایک پیالہ(بھی)بھیجا تھا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم(پانی ودودھ)پیتے تھے۔ (۹۱۵)عَنْ مُعَاذٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:کُنْتُ رِدْفَ النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم ، عَلٰی حِمَارٍ یُقَالُ لَہٗ عُفَیْرٌ، فَقَالَ:((یَامُعَاذُ! ھَلْ تَدْرِيْ مَا حَقُّ اللّٰہِ عَلٰی عِبَادِہٖ وَمَا حَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللّٰہِ؟))قُلْتُ:اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ أَعْلَمُ، قَالَ:(( فَإِنَّ حَقَّ اللّٰہِ عَلٰی عِبَادِہٖ أَنْ یَّعْبُدُوْہُ وَلَا یُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا، وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللّٰہِ أَنْ لاَّ یُعَذِّبَ مَنْ لاَّ یُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا))۔، فَقُلْتُ:یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! أَفَلاَ أُبَشِّرُ بِہِ النَّاسَ، فَقَالَ:(( لَا تُبَشِّرْھُمْ فَیَتَّکِلُوْا))۔صحیح[2] سیدنا معاذ(بن جبل)رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے عفیر نامی ایک گدھے پر بیٹھا ہوا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے معاذ! کیا توجانتا ہے کہ اللہ کا بندوں پر کیا حق ہے اور بندوں کا اللہ پر کیا حق ہے؟میں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول سب سے زیادہ جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ(صرف)اسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ
Flag Counter