Maktaba Wahhabi

526 - 548
(بات یہ تھی کہ)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ بندے تھے جنھیں اختیار دیا گیا تھا اور ابوبکر رضی اللہ عنہ ہم میں سب سے زیادہ عالم(اور فقیہ)تھے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں میں میرے بارے میں صحابیت اور مال کے لحاظ سے زیادہ احسان کرنے والا ابوبکر ہے۔اگر میں امت میں سے کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو خلیل بناتا سوائے اسلام کی دوستی کے(یہ سب کے ساتھ باقی ہے)ابوبکر رضی اللہ عنہ کے گھر کی کھڑکی کے علاوہ دوسری کوئی کھڑکی مسجد میں کھلی نہ چھوڑی جائے۔ (۱۱۸۴)عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ الْجُھَنِيِّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلّٰی عَلٰی قَتْلٰی أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِ سِنِیْنَ، کَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْیَائِ وَالْأَمْوَاتِ، ثُمَّ طَلَعَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ:(( إِنِّيْ بَیْنَ أَیْدِیْکُمْ فَرَطٌ، وَأَنَا عَلَیْکُمْ شَھِیْدٌ، وَإِنَّ مَوْعِدَکُمُ الْحَوْضُ، وَإِنِّيْ لَأَنْظُرُ إِلَیْہِ وَأَنَا فِيْ مَقَامِيْ ھٰذَا، وَإِنِّيْ لَسْتُ أَخْشٰی عَلَیْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوْا، وَلٰـکِنْ أَخْشٰی عَلَیْکُمُ الدُّنْیَا، أَنْ تَنَافَسُوْھَا))فَقَالَ عُقْبَۃُ:فَکَانَ آخِرَ نَظْرَۃٍ نَظَرْتُھَا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔صحیح[1] سیدنا عقبہ بن عامر الجہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہدائے احد پر اٹھ سال کے بعد نماز(جنازہ)پڑھی گویاآپ زندوں اور مردوں کو الوداع کہہ رہے ہیں۔پھرمنبرپرتشریف لائےتوفرمایا:میں تمھارےآگےجاؤں گااورمیں تم پرگواہ ہوں۔حوض(کوثر)تمھارے (تمام امت کے)ملنے کی جگہ ہے اور میں یہاں سے اسے(حوض کو)دیکھ رہا ہوں اورمجھے تم(سب)سے(بالاجماع)شرک کرنے کا ڈر نہیں، لیکن تم پر دنیا کے لیے جھگڑنے کا خوف ہے۔عقبہ فرماتے ہیں کہ(ہمارا)یہ آخری دیدار تھا جوہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نظارہ کیا۔ (۱۱۸۵)عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:(( خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ مَرَضِہِ الَّذِيْ مَاتَ فِیْہِ بِمِلْحَفَۃٍ، قَدْ عُصِبَتْ بِعِصَابَۃٍ دَسْمَائَ، حَتّٰی جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ، فَحَمِدَ اللّٰہَ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ، ثُمَّ قَالَ:(( أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ النَّاسَ یَکْثُرُوْنَ، وَیَقِلُّ الْأَنْصَارُ حَتّٰی تَکُوْنُوْا فِی النَّاسِ بِمَنْزِلَۃِ الْمِلْحِ فِی الطَّعَامِ، فَمَنْ وَلِيَ مِنْکُمْ شَیْئًا یَضُرُّ فِیْہِ قَوْمًا وَیَنْفَعُ فِیْہِ آخَرِیْنَ، فَلْیَقْبَلْ مِنْ مُّحْسِنِھِمْ وَیَتَجَاوَزْ عَنْ مُسِیْئِھِمْ))فَکَانَ آخِرُ مَجْلِسٍ جَلَسَ فِیْہِ النَّبِيُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔صحیح[2]
Flag Counter