زجاج کی معانی القرآن میں انصار کے ایک آدمی سے روایت ہے جس کوابوطعمہ کہتے تھے اس نے ایک درع چھپا کر آٹے کی ایک بوری میں ڈال دی اور اس میں شگاف تھے توآٹا چوری کی جگہ سے لے کر اس کے گھر تک نیچے گرتا گیا توگمان ہوا کہ اس نے درع چھپائی اس معاملہ پر بحث ہونے لگی تو وہ ا س درع کوایک یہودی کے گھر جاکر رکھ آیا،پھر اپنی قوم کے پاس گیا اور انہیں کہا کہ مجھ پر درع کی جھوٹی تہمت لگائی گئی ہے اور جب اس کے نشان کا پیچھا کیا تومعلوم ہوا کہ وہ ایک یہودی کے پاس ہے اور وہ یہودی نے چرائی ہےاس انصاری کی قوم کے لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئےا ور کہا کہ ابوطعمہ لوگوں کے نزدیک معذور قرار دیں ،انہوں نے آپ کویہ بتایا کہ درع کی چوری یہودی نے کی ہے،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارادہ فرمالیا کہ اس کومعذور قرار دیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف وحی نازل فرمادی اور انصاری کا پوراواقعہ آپ کو بتادیا اورفرمایا یہ خائن ہےا ور آپ ان خائنوں کی طرف سے جھگڑا نہ کریں اور حکم دیاکہ آپ نے جوارادہ کیاتھا اس کے لیے اللہ تعالیٰ سے استغفار کریں اور اللہ تعالیٰ کی کتاب میں نازل کردہ حکم کے مطابق فیصلہ کیاکریں ۔ ﴿وَلَا تُجَادِلْ عَنِ الَّذِينَ يَخْتَانُونَ أَنفُسَهُمْ ۚ إِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ مَن كَانَ خَوَّانًا أَثِيمًا﴾( النساء: 107) یعنی ابوطعمہ کی طرف سے جھگڑا نہ کریں اسی طرح اس کی قوم کے لوگ جو اس کےمعاون تھےحالانکہ انہیں معلوم تھا کہ یہ چور ہے ان کی بھی حمایت نہ کریں ۔ روایت کیاجاتاہے کہ ابوطعمہ مکہ کی طرف بھاگ گیا اور اسلام سے مرتد ہوگیاتھا اور مکہ میں ایک دیوار میں نقب لگائی تاکہ وہاں چوری کرے تودیوار اس پر گرگئی اور وہ مرگیا [1] |
Book Name | شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے |
Writer | محمد بن فرح المالکی القرطبیی |
Publisher | سبحان پبلی کیشنز |
Publish Year | مئی 2011ء |
Translator | مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ |
Volume | |
Number of Pages | 285 |
Introduction |