Maktaba Wahhabi

268 - 285
ابوداؤد میں ہے کہ ہمیں احمد بن حنبل نے،انہیں معاذ بن ہشام نے اس نے اپنے باپ سے،اس نے قتادہ سے،اس نے ابونصرہ سے،اس نے سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت کیاکہ فقیر لوگوں کے ایک غلام نے غنی لوگوں کے ایک غلام کا ناک کاٹ دیا،اس غلام کے مالک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے،ا ن لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول ہم فقیر لوگ ہیں تو آپ نے اس غلام پر کوئی سزانہ لگائی۔[1] ابی عبید کی کتاب میں ہے کہ ابوعبید نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کےمتعلق کہا: کہ ابیض بن جمال مآربی نے آپ سے مآرب میں ماء الثلج کی جاگیر ماگی تو آپ نے اس کو جاگیردے دی جب وہ واپس ہواتوکسی شخص نے آپ سے کہا آپ کومعلوم ہے کہ آپ نے اس کوکون سی جاگیر دے دی ہے،آپ نے اس کو جاری پانی کا چشمہ دیاہے،ابوعبید نے کہا کہآپ نے اس سے وہ جاگیر واپس لے لی۔[2] مؤطا میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال بن حارث کوجاگیر دی [3]۔یہ ابن سحنون کی کتاب میں ہے اور ابوزید نے اس کو النور میں ذکر کیا ہے کہ وہ کسی کےلیے خاص نہیں تھی،وہ ایک کھلے بیابان میں تھی۔اصیلی نے کہاوہ مدینہ کے قریب ایک جگہ تھی اوہ وہ کسی کی ملکیت تھی۔ ابوداؤد اورا لواضحہ میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آیا تو اس نے کہا اے اللہ کے رسول میری عورت کسی ہاتھ لگانے والے کے یاتھوں کوروکتی نہیں ،آپ نے فرمایا اسے طلاق دے دو،ا بوداؤد میں طلقھا کے بجائے غربها کےالفاظ ہیں ،یعنی اس کودور کردے،وہ کہنے لگا میں ڈرتاہوں کہ اس کے پیچھے میرا دل لگارہے گا اور الواضحہ میں ہے کہ میں اس کے بغیر نہیں رہ سکوں گا۔تو
Flag Counter