Maktaba Wahhabi

35 - 285
اس کا دل ٹھنڈا نہ ہوایہاں تک کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پاس چلاگیا،ان سے بھی اسی طرح کہا،توانہوں نے بھی سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی طرح جواب دیا،اس کا دل پھر بھی ٹھنڈا نہ ہوا اور تسلی نہ ہوئی تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوگیا اور آپ سے بھی یہی کہا کہ گھٹیا آدمی نے یعنی میں نے بدکاری کی۔سعید کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے مونہہ موڑ لیا اس سے تین دفعہ کہا،ہر دفعہ آپ اس سے مونہہ موڑتے رہے۔ یہاں تک کہ بہت زیادہ دفعہ کہتا رہا توآپ نے اس کے گھر آدمی بھیجا کہ وہ پتہ کرے کیا یہ دیوانہ تونہیں ،گھروالوں نے کہایہ ٹھیک ہے اسے کوئی بیماری نہیں توآپ نے فرمایاکیا کنوارا ہے یاشادی شدہ،وہ کہنے لگا شادی شدہ توآپ نے اس کے متعلق حکم دیا اور وہ رجم کردیاگیا۔[1] اور بخاری میں ہے کہ ہمیں محمود نے عبدالرزاق سے اس نے معمرسے،اس نے زہری سے بیان کیا کہ سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیاکہ اسلم قبیلہ کا ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا: تواس نے زناکااقرار کیا،آپ نے اس سے اعراض کیایہاں تک کہ اس نے اپنی جان پر چار دفعہ گواہی دے دی توآپ نے اس سے پوچھا کہ کیاتجھ میں کوئی دیوانگی تونہیں ،اس نے کہانہیں ،آپ نے پوچھا تونے شادی کی ہے؟ توکہنے لگا جی ہاں ! آپ نے اس کوسنگسار کرنے کاحکم دیا چنانچہ اس کوعید گاہ میں سنگسار کیاگیا اور جب پتھر اس کے جسم پر زورسے پڑے تو وہ بھاگ گیااس کو پکڑلیاگیا اور پھر رجم کردیاگیا یہاں تک کہ وہ مرگیا،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق اچھی بات ہی فرمائی اور اس کی نمازجنازہ پڑھی۔ یونس اور ابن جریج اور زہری نے یہ الفاظ نہیں کہے کہ آپ نے اس کی نمازجنازہ پڑھی۔[2] مسلم میں ہے کہ آپ نے اس کوچار دفعہ واپس کیااور اور حدیث میں ہے کہ آپ
Flag Counter