Maktaba Wahhabi

36 - 285
نے اس کودودفعہ واپس کیا۔ایک اورحدیث میں ہے کہ آپ نے دودفعہ یا تین دفعہ واپس کیا،پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شام کوخطبہ دیا کہ ہم جب بھی اللہ تعالیٰ کے راستے میں جنگ کے لیے نکلتے ہیں توہمارے اہل وعیال میں پیچھے ایک آدمی رہ جاتا جس کی آواز سانڈ کی طرح ہوتی ہے۔اب میں نے اپنے اوپر لازم کرلیا کہ جب بھی میرے پاس کوئی آدمی لایا گیا جس نے ایسا کام کیاہوگا جس طرح اس شخص نے کیاہے تومیں اس کوسخت سزا دوں گا۔راوی کہتا پھر آپ نے نہ اس کے لیے استغفار کیااورنہ ہی اس کوگالی دی۔[1] ایک ا ور حدیث میں ہے کہ وہ دو یاتین دن ٹھہرے،پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئے تولوگ بیٹھے ہوئےتھے،آپ نے فرمایا ماعزبن مالک کے لیے بخشش مانگو،راوی کہتا ہے کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَقَدْ تَابَ تَوْبَةً لَوْ قُسِمَتْ بَيْنَ أُمَّةٍ لَوَسِعَتْهُمْ" کہ اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر پوری امت میں تقسیم کی جاتی تو وہ سب کوشامل کرلیتی۔ مصنف ابوداود میں ہے کہ آپ نےفرمایا: "وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهُ الْآنَ لَفِي أَنْهَارِ الْجَنَّةِ يَنْغَمِسُ فِيهَا" [2] اس ذات کی قسم ہے جس کے ہاتھ میری جان ہے کہ بے شک اب وہ جنت کی نہروں میں ڈوبا ہوا ہے۔ مؤطا امام مالک میں ہے کہ یعقوب بن طلحہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن ملیکہ نے انہیں بتایا کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ اس نے زنا کیا ہےا ور اب وہ حاملہ ہے توآپ نے فرمایا: "اِذھَبِی حَتَّى تَضَعِيهِ "
Flag Counter