Maktaba Wahhabi

40 - 285
مصنف ابوداؤدمیں ہے کہ ہمیں یحیٰ بن موسیٰ بلخی نے ابواسامہ سے بیان کیا کہ مجاہد کو عامر نے اس کوسیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ یہود ایک مرد اور عورت کونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لائے،آپ نے فرمایا : "ایتونی باعلم الرجلین منکم " کہ تم اپنے میں سے دو بڑے عالم میرے پاس لاؤ۔ تووہ صوریا کے دوبیٹے لے کر آگئے،آپ نے ان کو قسم دی بتاؤ تم تورات میں ان دوزنا کرنیوالوں کاکیاحکم پاتے ہو۔وہ کہنے لگے ہم تورات میں پاتے ہیں کہ جب ان پر چارگواہ گواہی دے دیں کہ انہوں نے مرد کا ذکر عورت کی شرمگاہ میں دیکھاہے جیسے سرمہ کی سلائی سرمہ دانی میں ہوتی ہے توان کورجم کیاجائے توآپ نے فرمایا "فَمَا يَمْنَعُكُمَا أَنْ تَرْجُمُوهُمَا"پھر تمہیں رجم سے کیا چیز روک رہی ہے توانہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ختم ہوگئی ہے۔اس لیے ہم قتل کوناپسند سمجھنے لگے۔تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گواہ بلائے توچار گواہ آگئے اورانہوں نے گواہی دے دی توآپ نے ان کورجم کاحکم دے دیا۔ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ چار گواہ انہی میں سے آئے۔ ایک روایت میں ہے کہ یہودیوں سے کہا ایتُونِی بِأَرْبَعَةٍ مِنْكُمْ کہ چار گواہ اپنے میں سے لے آؤ۔ کہاجاتا ہے کہ مجاہد غیر مقبول الحدیث ہےا ور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کو یہود کی گواہی کے بغیر یاوحی سے یا دونوں مسلمانوں کی شہادت سے یاان کے اقرار کی وجہ سے ان کورجم کیا۔[1] اور مسند بزار میں ہے کہ یہودی صور بن صوریا کے دوبیٹوں کوآپ کے پاس لائے تو آپ نے ان سےپوچھا۔ "أَنْتُمَا أَعْلَمُ مَنْ وَرَاءَكُمَا" کہ تم اپنےعلاوہ سب سے زیادہ پڑھے ہوئے ہو۔ تووہ کہنے لگے کہ لوگ اسی طرح کہتے ہیں ۔
Flag Counter