Maktaba Wahhabi

52 - 285
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے رکھی تو آپ نے وہی زہر والا بازو لیا اورا س میں ایک بوٹی کھائی وہ آپ کے گلے سے نہ اترسکی،آپ کے ساتھ سیدنا بشربن براء بن معرور رضی اللہ عنہ تھے ان کے گلے سے وہ اترگیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کوتھوک دیا) پھر فرمایا : ان ھذا العظم لیخبرنی انه مسموم۔ کہ یہ ہڈی مجھے بتارہی ہے کہ یہ زہر آلود ہے۔ پھر یہودی عورت کو بلایا تواس نے اس بات کا اقرارکرلیا،آپ نے اس سے پوچھا (مَا حَمَلَكُمْ عَلَى ذَلِكَ) تجھے اس طرح کرنے پر کس چیز نے برانگیختہ کیا،وہ کہنے لگی میں نے دل میں کہا کہ اگر یہ بادشاہ ہوا تو ہم اس سے سکون وآرام حاصل کرلیں گے اور اگر نبی ہواتواسے یہ زہر نقصان نہیں دے گا،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو معاف کردیا اور سیدنا بشربن براء رضی اللہ عنہ اس کھانے سے مرگئے،یہ حدیث بخاری ومسلم میں ہے۔[1] اسماعیل قاضی اور ابن ہاشم یہی کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو معاف کردیا۔ ابوداؤد نے اپنی مصنف میں لکھا ہے اور کتاب شرف المصطفیٰ میں بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قتل کرنے کاحکم دے دیا کیونکہ اس بکری کے کھانےسے کچھ مسلمان فوت ہوگئےتھے۔[2] کتاب الشرف کی ایک حدیث میں آتا ہے کہ آپ نے اس کو سولی دی عبدالرزاق میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک جادوگر لایاگیا توآپ نے فرمایا : "احْبِسُوهُ فَإِنْ مَاتَ صَاحِبُهُ فَاقْتُلُوهُ "[3] اس کوقید کردو اور جس پرا س نے جادو کیاہے اگر وہ مرجائے توپھر اس کوبھی قتل کردینا۔ ابن سلام نے اپنی تفسیر میں ذکر کیاہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےمروی ہے :
Flag Counter