Maktaba Wahhabi

59 - 285
وہ دوڑ کر اس پر پہنچ گئے،ا س کی سواری کی لگام پکڑلی اور اس کو مارڈالا،تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس کی سلب اور مال سلوبہ مجھے دےدیا۔[1] عبید اللہ بن ابی رافع کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ بن ابی طالب سے سنا کہ وہ کہہ رہےتھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا مقداد ( رضی اللہ عنہ) اور مجھے بھیجا اور فرمایا۔ "انْطَلِقُوا حَتَّى تَأْتُوا رَوْضَةَ خَاخٍ بِهَا ظَعِينَةٌ مَعَهَا كِتَابٌ فَخُذُوهُ مِنْهَا" یعنی جاؤ جب روضہ خاخ پہنچو تو وہاں تمہیں ایک عورت ملے گی اس کے پاس ایک خط ہے وہ اس سے لے لو۔ فضل کی کتاب میں اس طرح ہے : "خذا منھا الکتاب وخلیا سبیلھا فان لم تدفعه الیکھا فاضربا عنقھا" ’’اس سے خط لے کر اس کوچھوڑڈو،اگر وہ تمہیں خط نہ دے تو اس کی گردن اتاردو یعنی سیدنا علی اورزبیر رضی اللہ عنہما اور سیدنا مقداد رضی اللہ عنہ ان کے ساتھ نہیں تھے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ خط کی بات جبریل علیہ السلام نے بتائی تھی۔زجاج نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو اطلاع دے دی توہم چل نکلے،ہمارےگھوڑے تیز دوڑانے لگے یہاں تک کہ ہم روضہ خاخ میں جاپہنچے وہاں ہمیں ایک عورت ملی،ہم نے اسے کہا کہ توخط نکالتی ہے یا ہم تیرے کپڑے اتار کرتیری تلاشی لیں ،تو اس نے وہ خط ہمیں اپنے سر کی مینڈھیوں سے نکال کر دیا اورہم اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے،آپ نے خط کھولا تواس میں سیدنا حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہما کی طرف سے مشرکین مکہ کورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعض نقل وحرکت کی اطلا دی گئی تھی،تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " یاحاطب ماھذا" ’’حاطب یہ کیاہے ؟‘‘ انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول مجھ پر جلدی نہ کیجیے،میں
Flag Counter