Maktaba Wahhabi

60 - 285
ایک ایسا آدمی ہوں جو قریش کے ساتھ جڑا ہواہوں مگر ان میں سےنہیں ہوں ،آپ اور باقی ساتھیوں کی مکہ میں رشتہ داریاں ہیں ،وہ آپس میں حمایت اور تعاون کرتے ہیں اور اپنے مال اور اہل وعیال کی حفاظت اور حمایت کرتے ہیں ،میں نے چاہا کہ میں ان میں کوئی احسان چھوڑوں تاکہ میرے قرابت داروں کی حمایت اور بچاؤ کریں اور یہ کام میں نے کفریا ارتداد یا اسلام لانے کے بعد کفر پر رضامندی سے نہیں کیا( بلکہ یہ صرف اسی مجبوری کی وجہ سے تھا) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قدصدقکم تم کو سچ سچ بتادیا۔  سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نےعرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے اجازت دیجئے تاکہ میں اس منافق کی گردن اڑا دوں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "إِنَّهُ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ اللّٰهَ قَدِ اطَّلَعَ عَلَى أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ: اعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ فَقَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ " (اے عمر کیا تو نہیں جانتا کہ) غزوہ بدر میں شریک ہوئے اور کیاتجھے معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل بدر پرجھانک کرفرمایاکہ اے اہل بدر! تم جوچاہو کرومیں نے تمہارے سارے گناہ معاف کردیے۔پھر اللہ تعالیٰ نے سورۃ الممتحنه کی پہلی آیت نازل فرمادی۔ ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ تُلْقُونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَقَدْ كَفَرُوا بِمَا جَاءَكُم مِّنَ الْحَقِّ يُخْرِجُونَ الرَّسُولَ وَإِيَّاكُمْ ۙ أَن تُؤْمِنُوا بِاللّٰهِ رَبِّكُمْ إِن كُنتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِي سَبِيلِي وَابْتِغَاءَ مَرْضَاتِي ۚ تُسِرُّونَ إِلَيْهِم بِالْمَوَدَّةِ وَأَنَا أَعْلَمُ بِمَا أَخْفَيْتُمْ وَمَا أَعْلَنتُمْ ۚ وَمَن يَفْعَلْهُ مِنكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ ﴾(الممتحنه ) [1] ’’اے ایمان والو میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ،تم ان کی طرف
Flag Counter