Maktaba Wahhabi

61 - 213
کھل گئے اورلوگ جوق درجوق آنے لگے، اسلام کی پوری تاریخ میں اتنے لوگ مسلمان نہیں ہو ئے، جتنے ان دوسالوں میں ہوئے، وجہ یہ کہ صلحِ حدیبیہ، فتحِ مکہ کی تمہید بن گئی، کیونکہ کفار کی فطرت اورجبلت کیاہے؟ عہد شکنی کرنا ،یہ اپنے عہد پر قائم نہیں رہتے، قرآن کہتا ہے: [ لَآ اَيْمَانَ لَہُمْ ][1] ’’ان کو اپنے عہد کاکوئی پاس نہیں‘‘ اپنے مفاد کی خاطر وہ اپنے میثاق کوتوڑدیتے ہیں، یہ دس سال کامعاہدہ تھا، لیکن دو سال بھی اس پر قائم نہ رہ سکے، تھوڑی سی معیشت بحال ہوئی، توپھر ان کومستی سوجھی۔ انہوں نے مسلمانوں کے حلیفوں کے خلاف اپنے حلیفوں سے تعاون بھی کیا اورفوجی اور عددی طاقت بھی فراہم کی،نبی علیہ السلام کوخبرمل گئی،آپ نے صحابہ سے کہا کہ تیار ہوجاؤ، آپ نے سمت کاتعین بھی نہیں کیا۔یہ ایک لمبی کہانی اورلمباقصہ ہے۔ پھر اسی نتیجے میں آپ نے مکہ پرحملہ کیااورمکہ فتح ہوا اورسوائے دس افراد کے سب لوگ اسلام میں داخل ہوگئے۔ چنانچہ یہ صلحِ حدیبیہ ،فتحِ مکہ کی تمہید بن گئی کہ کفاراپنے عہد کاپاس نہ رکھ سکے، انہوں نے عہد توڑا اورجونہی عہد شکنی ظاہرہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہلت دیے بغیر ان پرحملہ کردیا اورمکہ فتح ہوگیا۔
Flag Counter