Maktaba Wahhabi

103 - 186
ڈالا ہے کہ تو مقابلوں میں ہار جا ئے گا یا تو اپنے خطاب میں کامیاب نہیں ہوگا۔ ایک مرتبہ تو اس نے یہ خیال دل میں ڈال دیا کہ تو منبر سے گر جا ئے گا۔ ایک دفعہ اس نے خیال ڈالا کہ علم حاصل کرنا تیرے بس کا روگ نہیں ہے۔ لیکن مجھے اس بات کا یقین ہے کہ یہ سارے شیطانی وسوسے ہیں، میں ان پر غالب آئوں گا اور کسی صورت میں بھی ہتھیا ر نہیں پھینکوں گا۔ اگر میں نے ہتھیار ڈال دیے تو وہ مجھے اس سے بھی زیادہ سخت وسوسوں میں مبتلا کر دے گا۔ ٭…ایک گھریلو خاتون ام فہد بیان کرتی ہیں: جب بھی میرے بچے گھر سے باہر جاتے ہیں تو شیطان مسلسل میرے دل میں یہ خیالات ڈالتا رہتا ہے کہ انہیں فلاں مصیبت آجائے گی یا ان کو کوئی حادثہ پیش آجائے گا جس کی وجہ سے میں پریشانی میں مبتلا رہتی ہوں۔ کئی مرتبہ اس نے یہ خیال ڈالا ہے کہ وہ عنقریب فوت ہو جائیں گے۔ لیکن اللہ تعالیٰ ان کی حفاظت کرتا ہے تو میں شیطان کی اطاعت کیوں کروں؟ ٭…ایک اور بہن کہتی ہیں کہ میری زندگی جہنم بن چکی ہے۔ مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ میں زندگی کا مزہ اور خوش بختی کیسے حاصل کروں؟ شیطان تو میری عبادات مثلاً نماز، وضو، روزہ غرض کہ ہر ہر معاملے میں وسوسہ ڈالتا ہے ۔ لیکن میں اسے روکنے کی طاقت نہیں رکھتی۔ بار بار حروف کو دہرانے کی وجہ سے نماز سے خشوع ختم ہو چکا ہے۔ میں جب بھی وضو کرنے لگتی ہوں تو میرے کندھوں اور کمر میں درد شروع ہوجاتا ہے۔ میں دن میں کئی بار کپڑے تبدیل کرتی ہوں کیوں کہ میں خیال کرتی ہوں کہ وہ ناپاک ہوگئے ہیں۔ یہاں تک کہ میں بعض جگہوں میں بھی اس خیال کی وجہ سے نہیں بیٹھ سکتی ۔ اگر آپ سے کہوں کہ میں رمضان کے آنے سے خوش نہیں ہوتی(اللہ تعالیٰ مجھے اس کلمے کے کہنے پر معاف فرمائیں) اس لیے کہ میں کثرت وسوسہ کی وجہ سے جلدی تھک جاتی ہوں اور روزے میں مشقت محسوس کرتی ہوں۔ رمضان کے روزے رکھنے پر یہ خیال میرے ذہن میں آتا رہتا ہے کہ وہ روزے صحیح بھی ہیں یا نہیں ؟ جب میری نماز میں کوئی کوتاہی ہوتی ہے تو میں سوچتی ہوں کہ میرے روزے کیسے قبول ہوں گے کیوں کہ میری تو نماز قبول نہیں ہوگی۔
Flag Counter