Maktaba Wahhabi

19 - 186
(إِنَّمَا النَّجْوَى مِنَ الشَّيْطَانِ لِيَحْزُنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَلَيْسَ بِضَارِّهِمْ شَيْئًا إِلَّا بِإِذْنِ اللّٰهِ وَعَلَى اللّٰهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )(المجادلہ :۱۰) ’’یہ سرگوشی تو شیطان ہی کی طرف سے ہے، تاکہ وہ ان لوگوں کو غم میں مبتلا کرے جو ایمان لائے، حالانکہ وہ اللہ کے حکم کے بغیر انھیں ہر گز کوئی نقصان پہنچانے والا نہیں اور اللہ ہی پر پس لازم ہے کہ مومن بھروسا کریں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان کے خطروں اور اس کی پکڑ کی شدت کو محسوس کر لیا تھا ۔ جیسا کہ اُم المؤمنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا کی حدیث سے واضح ہے، آپ فرماتی ہیں: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مُعْتَکِفاً، فَأَتَیْتَہُ أَزُوْرُہُ لَیْـلًا، فَحَدَّثْتُہُ ثُمَّ قُمْتُ فَانْقَلَبْتُ، فَقَامَ مَعِيلِیَقْلِبَنِيْ۔وَکَانَ مَسْکَنُھَافِي دَارِ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ۔فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنَ الْأَنْصَا رِ، فَلَمَّا رَأَیَا النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم أَسْرَعَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم :عَلٰی رِسْلِکُمَا، اِنَّہَاصَفِیَّۃُ بِنْتُ حُیَيٍّ؛ فَقَالَا: سُبْحَانَ اللّٰہِ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَقَالَ : اِنَّ الشَّیْطَانَ یَجْرِي مِنَ ابْنِ آدَمَ مَجْرَی الدَّمِ، وَاِنّيْ خَشِیْتُ أَنْ یَّقْذِفَ فِيقُلُوْبِکُمَا سُوْء اً۔ أَوْقَالَ ۔ شَیْئاً)) [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف میں تھے ، میں رات کو آپ سے ملاقات کرنے کے لیے آئی ۔ میں آپ سے باتیں کرتی رہی، پھر واپس جانے کے لیے کھڑی ہوئی توآپ مجھے چھوڑنے کے لیے میرے ساتھ نکلے (آپ رضی اللہ عنہا اسامہ بن زید کے گھر میں مقیم تھیں)ہمارے قریب سے انصار کے دو آدمی گزرے۔ جب انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو تیز تیز چلنے لگے۔ آپ نے فرمایا: رک جا ئو! یہ صفیہ بنت حیی( رضی اللہ عنہا ) ہے۔ ان دونوں نے کہا: سبحان اللہ! یا رسول اللہ۔آپ نے فرمایا:
Flag Counter