Maktaba Wahhabi

22 - 186
’’اس (شیطان) پر اللہ نے لعنت کی ہے ۔اور وہ کہنے لگا: میں ہر صورت تیرے بندوں میں سے ایک مقرر حصہ ضرور لوں گا۔یقینا میں انھیں ضرور گمراہ کروں گا اور یقینا میں انھیں ضرور آرزوئیں دلائوں گا اور یقینا میں انھیں ضرور حکم دوں گا ۔ یقینا وہ ضرور چوپائوں کے کان کاٹیں گے اور میں انھیں ضرور حکم دوں گا اور وہ ضرور اللہ کی پیدا کی ہوئی مخلوق کی صورت بدلیں گے۔ اور جو کوئی شیطان کو اللہ کے سوا دوست بنائے گا تو یقینا اس نے خسارہ اٹھایا، واضح خسارہ۔‘‘ بے شمار آیات ایسی ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں شیطان مردود سے متنبہ کیا ہے۔ مثال کے طورپر شیطان کا ہمارے ماں باپ آدم و حوا کو درخت سے کھانے کا وسوسہ ڈالنا ۔ چنانچہ اللہ عزوجل پورے واقعہ کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: (وَقُلْنَا يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هَذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ )(البقرہ:۳۵) ’’اور ہم نے کہا اے آدم! تو اور تیری بیوی جنت میں رہو اور دونوں اس میں سے کھلا کھائو جہاں چاہو اور تم دونوں اس درخت کے قریب نہ جانا، ورنہ تم دونوں ظالموں سے ہو جائو گے۔‘‘ (فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِنْ سَوْآتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ إِلَّا أَنْ تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ (20) وَقَاسَمَهُمَا إِنِّي لَكُمَا لَمِنَ النَّاصِحِينَ (21) فَدَلَّاهُمَا بِغُرُورٍ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ وَنَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَلَمْ أَنْهَكُمَا عَنْ تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَأَقُلْ لَكُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُبِينٌ قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا
Flag Counter