Maktaba Wahhabi

102 - 548
ہے اور نہ پینے کے لیے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ چھاگل میں رکھا تو آپ کی انگلیوں سے چشموں کی طرح پانی بہنے لگا۔ (جابر رضی اللہ عنہ نے)کہا: ہم نے پانی پیا اور وضو(بھی)کیا، سالم بن ابی الجعد نے کہا میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: آپ اس دن کتنے تھے؟ فرمایا: اگر ہم ایک لاکھ ہوتے تو بھی یہ پانی ہمیں کافی ہوتا۔ہم پندرہ سو تھے۔ (۱۱۸)عَن أَبِيْ قَتَادَۃَص قَالَ: خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فِيْ جَیْشٍ، فَلَمَّا کَانَ فِيْ بَعْضِ الطَّرِیْقِ تَخَلَّفَ لِبَعْضِ حَاجَتِہٖ، وَتَخَلَّفْتُ مَعَہٗ بِمِیْضَأَۃٍ ـ وَھِيَ الْإِدَاوَۃُ قَالَ أَبُوْقَتَادَۃَ: فَقَضٰی حَاجَتَہٗ ثُمَّ جَائَ نِيْ فَسَکَبْتُ عَلَیْہِ مِنَ الْمِیْضَأَۃِ، فَتَوَضَّأَ وَقَالَ لِي:(( احْفَظْھَا فَلَعَلَّہٗ أَنْ یَّکُوْنَ لِبَقِیَّتِھَا شَأْنٌ))قَالَ:وَسَارَ الْجَیْشُ، فَقَالَ النَّبِيُّ ا:(( إِنْ یُّطِیْعُوْا أَبَابَکْرٍ وَعُمَرَ یَرْفُقُوْا بِأَنْفُسِہِمْ، وَإِنْ یَّعْصُوْھُمَا یَشُقُّوْا عَلٰی أَنْفُسِہِمْ))۔قَالَ:کَانَ أَبُوْبَکْرٍ وَعُمَرُ أَشَارُوْا عَلَیْھِمْ أَنْ لَّا یَنْزِلُوْا حَتّٰی یَبْلُغُوا الْمَائَ، وَقَالَ بَقِیَّۃُ النَّاسِ:بَلْ نَنْزِلُ حَتّٰی یَأْتِيَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔قَالَ:فَنَزَلُوْا، فَجِئْنَاھُمْ فِيْ نَحْرِ الظَّھِیْرَۃِ وَقَدْ ھَلَکُوْا مِنَ الْعَطَشِ۔فَدَعَا النَّبِيُّ ا بِالْمِیْضَأَۃِ، فَأَتَیْتُہٗ بِہَا، فَاسْتَأْبَطَھَا ثُمَّ جَعَلَ یَصُبُّ لَھُمْ فَشَرِبُوْا حَتّٰی رَوُوْا وَتَوَضَّؤا وَمَلَؤا کُلَّ إِنَآئٍ کَانَ مَعَھُمْ؛حَتّٰی جَعَلَ یَقُوْلُ:(( ھَلْ مِنْ عَالٍّ؟))۔قَالَ: فَخُیِّلَ إِلَيَّ أَنَّہَا کَمَا أَخَذَھَا۔وَکَانُوْا یَوْمَئِذٍ اثْنَیْنِ وَسَبْعِیْنَ رَجُلاً۔صحیح[1] سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک لشکر میں(جہاد کے لیے)نکلے۔جب کچھ راستہ طے کر لیا تو قضائے حاجت کے لیے پیچھے رہ گئے۔میں پانی کا ایک برتن لے کر آپ کے پیچھے(دور کھڑا)رہا۔جب آپ قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو میرے پاس آئے اور میں نے آپ کے لیے برتن سے پانی انڈیلا۔آپ نے وضو کیا پھر مجھ سے فرمایا: اسے محفوظ کرلو، شاید اس باقی(پانی)کی(آئندہ)خاص ضرورت ہو اور لشکر نے سفر جاری ر کھا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ لوگ اگر ابوبکر اور عمر کی اطاعت کریں گے تو اپنے ساتھ(انتہائی)نرمی کریں گے اور اگر ان کی نافرمانی کریں گے تو اپنے آپ کو مشقت میں ڈال دیں گے۔(ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے)کہا:ابوبکروعمر نے لوگوں کو اشارۃً بتایا تھا کہ جب تک پانی پر پہنچ نہ جاؤ(اپنی سواریوں سے)نہ اترنا اور باقی لوگوں نے کہا: بلکہ ہم(یہاں)
Flag Counter